آم کا ایک لاکھ 75 ہزار ٹن کا برآمدی ہدف حاصل نہ ہوسکا

آم کی برآمد کے لیے مقرر کردہ ہدف سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کی وجہ سے حاصل نہ ہوسکا۔


Business Reporter October 20, 2014
آم کے سیزن کے دوران رمضان کی آمد کے سبب اسلامی ملکوں میں پاکستانی آم کی کھپت زائد رہی۔ فوٹو: فائل

KARACHI: پاکستان سے رواں سال ایک لاکھ 75 ہزار ٹن آم کی برآمد کا ہدف حاصل نہ ہوسکا۔ آم کی مجموعی برآمدات ڈیڑھ لاکھ ٹن سے کم رہیں۔

انڈسٹری ذرائع کے مطابق رواں سال آم کی برآمد کے لیے مقرر کردہ ہدف سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کی وجہ سے حاصل نہ ہوسکا۔ یورپی یونین کی جانب سے پاکستانی آم کے معیار کے لیے کڑی شرائط اور قرنطینہ اصولوں پر عمل درآمد کے لیے پاکستانی پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے سخت پراسیجر کی وجہ سے یورپی یونین کو بھی محدود پیمانے پر آم برآمد کیا گیا۔

پاکستان سے 60فیصد سے زائد آم خلیجی ریاستوں اور مڈل ایسٹ ممالک کو ایکسپورٹ کیا گیا۔ آم کے سیزن کے دوران رمضان کی آمد کے سبب اسلامی ملکوں میں پاکستانی آم کی کھپت زائد رہی۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی قرنطینہ حکام نے 90 ہزار500 ٹن سے زائد کے فائٹو سینٹری سرٹیفکیٹ جاری کیے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 10ہزار ٹن تک زائد رہے۔

پاکستان سے وافر مقدار میں آم افغانستان کے راستے ایران اور سینٹرل ایشیائی ریاستوں کو ایکسپورٹ کیا گیا جس کے لیے فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹ حاصل نہیں کیے گئے۔ اس سال سیلاب کے باعث آم کی لیٹ ورائٹیز کو نقصان پہنچا جبکہ اسلام آباد میں دھرنوں کے آغاز پر پنجاب سے سندھ تک ٹرانسپورٹ کی آمدورفت میں کمی اور کنٹینرز کی پکڑدھکڑ سے بھی آم کی ایکسپورٹ متاثر ہوئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں