ٹیکسٹائل پالیسی رواں ہفتے متوقع تیز رفتار ریفنڈز سمیت متعدد مراعات کی امید

وزیرٹیکسٹائل نے پالیسی کا فائنل مسودہ کابینہ ڈویژن کوبھیج دیا، برآمد کنندگان کوسیلز ٹیکس ریفنڈ 3 ماہ میں دینے،۔۔۔


Ehtisham Mufti November 06, 2014
ٹیکسٹائل برآمدات 5 سال میں 13 ارب ڈالر سے 26 ارب ڈالر تک بڑھائی جائینگی، حکومت نے 30 ستمبر تک کے تمام ریفنڈز ادا کرنے پر رضا مندی ظاہر کردی، آصف ٹیپو۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

وفاقی حکومت نے ٹیکسٹائل برآمدات کے فروغ اور جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے مکمل استفادے کی غرض سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمد کنندگان کے لیے سیلزٹیکس ریفنڈ زیادہ سے زیادہ 3 ماہ میں ادا کرنے کی پالیسی متعارف کرانے جبکہ برآمد کنندگان کو ترغیب دینے کے لیے ڈرا بیک آف لوکل ٹیکسزاینڈ لیوی (ڈی ایل ٹی ایل) کی شرح بھی بڑھانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کی مرتب کردہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی میں مذکورہ سفارشات کو شامل کیا گیا ہے، پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دینے کے بعد وفاقی وزیر ٹیکسٹائل انڈسٹری عباس خان آفریدی نے کابینہ ڈویژن کو ارسال کردیا ہے، امکان ہے کہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی کا رواں ہفتے کے دوران باقاعدہ اعلان کردیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی کے مسودے کو اس سے قبل وزارت تجارت سمیت دیگر متعلقہ وفاقی وزارتوں کو بھی بھیجا گیا تھا اور بعد ازاں ترامیم کے بعد اسے حتمی شکل دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ ٹیکسٹائل پالیسی میں ٹیکسٹائل برآمدات کا ہدف 5 سال میں13 ارب ڈالر سے بڑھاکر 26 ارب ڈالر پر لے جانا شامل ہے۔ اس ضمن میں وزیر ٹیکسٹائل انڈسٹری کے کوآرڈینیٹر آصف ٹیپو نے تصدیق کی ہے کہ پالیسی کابینہ ڈویژن کو بھیج دی گئی ہے جس میں بیشتراقدامات ٹیکسٹائل سیکٹر کی ملک بھر کی نمائندہ تنظیموں کی تجاویز پر بروئے کار لائے گئے ہیں۔ انھوں نے بتایاکہ وزیر ٹیکسٹائل زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے 80 ارب روپے مالیت کی ٹیکسٹائل پالیسی متعارف کرارہے ہیں جس کی مالیت اس سے قبل 190 ارب روپے تھی۔

انہوں نے بتایا کہ وزیرٹیکسٹائل کی ذاتی کوششوں کے نتیجے میں وفاقی حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمد کنندگان کے 30 ستمبر 2014 تک کے تمام سیلزٹیکس ریفنڈز ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے اور اب آئندہ بھی یہ طے کر لیا گیا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمدکنندگان کے ریفنڈز زیادہ سے زیادہ 3 ماہ میں ادا کردیے جائیں گے تاکہ اس شعبے کو درپیش مالیاتی مسائل کا سامنا نہ ہوسکے۔

انہوں نے بتایا کہ مجوزہ ٹیکسٹائل پالیسی کے تحت ریڈی میڈ گارمنٹس کے لیے ڈرابیک بیک آف لوکل ٹیکسز اینڈ لیوی کی شرح 2 فیصد سے بڑھا کر 4 فیصد، میڈاپس کے لیے یہ شرح بڑھاکر2 فیصد اور پروسیسڈ فیبرک پر یہ شرح1 فیصد کردی گئی ہے جس کے نتیجے میں ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمد کنندگان کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ نئی پالیسی کے تحت ایزی اینڈ اسپیشل فنانسنگ اسکیم کے تحت ٹیکسٹائل سیکٹر کے ایکسپورٹرز کے لیے قرضوں پر شرح سود 9.4 فیصد سے گھٹا کر 7.5 فیصد کر دی گئی ہے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وفاقی حکومت پرٹیکسٹائل سیکٹرکے سیلزٹیکس ریفنڈز کی مدمیں 26 ارب روپے کے واجبات ہیں، اگر مذکورہ واجبات ادا کردیے جائیں اور آئندہ کے لیے 3 ماہ میں ریفنڈز یقینی بنائے جائیں تو اس کے نتیجے میں چھوٹی ودرمیانے درجے کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بقا ممکن ہوسکے گی اور غالب امکان ہے کہ مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری یورپین یونین کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے بھی مکمل استفادے کی کوششیں کرسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں