آسٹریلیا نے پاکستانی ٹیکسٹائل کیلیے ٹیرف رعایتوں کا اعلان کردیا

پاکستان کی مدد کے لیے ٹیرف اسٹرکچر میں تبدیلی کرینگے، آئندہ سال سے ٹیکسٹائل پر ڈیوٹیوں کو بڑی حد تک کم کیا جائیگا


Business Reporter November 12, 2014
تجارت متوازن بنانے میں مدد ملے گی، ہائی کمشنر، نوجوانوں کو تربیت فراہم کرنا چاہتے ہیں، ٹریڈ کمشنر، پاکستان آسٹریلیا بزنس فورم کے چوتھے سالانہ عشائیے سے خطاب۔ فوٹو: پی آئی ڈی/فائل

آسٹریلیا نے پاکستانی ٹیکسٹائل کیلیے ٹیرف رعایتوں کا اعلان کردیا ہے۔ پاکستان میں آسٹریلوی ہائی کمشنر پیٹر ہیورڈ نے پاکستان آسٹریلیا بزنس فورم کے چوتھے سالانہ عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا پاکستان کی مدد کیلیے اپنے ٹیرف اسٹرکچر میں تبدیلی کریگا۔

آسٹریلیا آئندہ سال سے پاکستان سے درآمد ہونیوالی ٹیکسٹائل پر عائد ڈیوٹیوں کو بڑی حد تک کم کرے گا، زیادہ سے زیادہ ٹیرف کی حد 5 فیصد رکھی جائے گی، اس اقدام سے پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تجارتی توازن کو بھی بہتر بنانے میں مدد ملے گی جو اس وقت آسٹریلیا کے حق میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فورم پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تجارتی تعلقات کو مستحکم بنانے میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے، یہ فورم پاکستان کی بڑی کاروباری برداری کی ترجمانی کرتا ہے اور آسٹریلیا میں موجود کاروباری مواقع کو بھی اجاگر کرتا ہے، یہ فورم باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ میں بھی کردار ادا کررہا ہے، رواں برس کے آخر اور آئندہ برس کے ابتدا میں اعلیٰ سطح کے سیاسی وفود کا بھی تبادلہ متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی کاروباری برادری پر زور دیں گے کہ آسٹریلیا میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھائیں اور اس کے ذریعے اپنے کاروبار کو ترقی دیں، مزید برآں جن ملکوں میں کرکٹ کھیلی جاتی ہے وہاں آئی سی سی ورلڈکپ کے باعث آسٹریلیا پر توجہ مرکوز ہوگی جو پاکستان کیلیے بھی دلچسپی کا باعث ہوگی۔

اس موقع پر آسٹریلیا کے ٹریڈ کمشنر پیٹرک کیئرنس نے کہا کہ آسٹریلوی کمپنیاں پاکستانی نوجوانوں کو تربیت فراہم کرنا چاہتی ہیں، اس کے ذریعے پاکستانی نہ صرف اپنے مستقبل کو روشن کرسکتے ہیں بلکہ بے روزگاری کو بھی کم کرنے میں مدد ملے گی، آسٹریلوی کمپنیاں پاکستان کو باہمی تجارت، تعلیم، زراعت، لائیو اسٹاک اور توانائی کے شعبوں میں مدد کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں پاکستان کی منفرد اہمیت اور مواقع ہیں جبکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات سے تجارت کو مزید فروغ ملے گا۔

پاکستان آسٹریلیا کے توانائی، انجینئرنگ اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں مہارت اور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، خصوصاً توانائی کے شعبے میں تعاون کے بہت مواقع موجود ہیں جبکہ آسٹریلوی کمپنیاں اس شعبے میں دنیا میں معروف ہیں، اسی طرح تعلیم اور تربیت میں بھی دونوں ملکوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے، اس وقت آسٹریلیا میں 5 لاکھ غیر ملکی طلبا وطالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں، ہم پاکستانی طلبا کی ہر ممکن مدد کرینگے کہ وہ آسٹریلوی جامعات میں اپنی تعلیم حاصل کرسکیں۔

قبل ازیں چیئرمین پی اے بی ایف پرویز ایچ مدراس والا نے کہا کہ اس فورم کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ دینا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ زراعت، انجینئرنگ، الیکٹرونکس اور الیکٹریکل شعبوں سمیت ڈیری اور لائیو اسٹاک کو فروغ دیا جائے، پاکستان میں ٹیکسٹائل سمیت ان شعبوں میں بڑے مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نئے ارکان کا بھی خیرمقدم کرینگے کہ وہ اس فورم سے فائدہ اٹھائیں، ہمارا فورم کاروباری برادری کی ہر ممکن مدد کرے گا اور انہیں آسٹریلیا کے کاروباری ماحول کے بارے میں بھی معلومات فراہم کریگا۔

انہوں نے بتایا کہ فورم کے 46 مستقل ارکان اور 3 ایسوسی ایٹڈ ارکان ہیں اور اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ اس موقع پر پی اے بی ایف کے اعزازی سیکریٹری عثمان صادق، خزانچی روبینہ ہود بھائی، ریجنل بی ڈی ایم آسٹریڈ طاہر محمود، رکن ایگزیکٹو کمیٹی پی اے بی ایف بزل خان اور بڑی تعداد میں کاروباری برادری کے افراد موجود تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں