افغانستان میں فورسز کے آپریشن اور ڈرون حملے میں طالبان لیڈر سمیت 27 جنگجو ہلاک

مارے جانے والوں میں پاکستانی شہری بھی شامل ہے، طالبان لیڈر کی شناخت رحمن خان کے نام سے ہوئی، افغان پولیس


INP November 13, 2014
صوبے ہرات میں مارٹر گولہ پھٹنے سے باپ بیٹا ہلاک، 2 پاکستانی شہری افغان ساتھی سمیت لاپتہ، اغوا کا خدشہ ہے، افغان حکام۔ فوٹو: فائل

FAISALABAD: افغانستان میں امریکی ڈرون حملے اور سیکیورٹی فورسزکے آپریشن میں پاکستانی شہری اور طالبان لیڈرسمیت 27 جنگجوہلاک اور 14 زخمی ہوگئے جبکہ مغربی صوبے ہرات میں 2پاکستانی شہری لاپتہ ہوگئے جن کے اغوا کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

بدھ کو افغان میڈیا کے مطابق مشرقی صوبے ننگرہار میں امریکی ڈرون طیارے کے حملے میں اہم طالبان لیڈرسمیت 6 جنگجو مارے گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ حملہ منگل کی شام ضلع اسپنگرمیں کیاگیا۔افغان نیشنل پولیس بارڈر پروٹیکشن فورسز کے ترجمان ادریس مومند کا کہنا ہے کہ حملے میں طالبان کا لیڈر بھی مارا گیا ہے جس کی شناخت رحمن خان کے نام سے ہوئی ہے۔مارے جانے والے شدت پسندوں میں ایک پاکستانی شہری بھی شامل ہے۔

ادھر افغان سیکیورٹی فورسز کے مختلف صوبوں میں آپریشن کے دوران 21 جنگجو مارے گئے۔وزارت داخلہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان نیشنل پولیس،آرمی اورانٹیلی جنس نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مشترکہ طور پر آپریشن کیا جس میں 14 جنگجو زخمی بھی ہوگئے۔ آپریشن صوبے قندوز، نورستان، لوگر، پکتیا، خوست، پکتیکا، زابل، قندھار، غزنی، ارزگان، لغمان اور کنٹر میں کیا گیا اور مختلف اقسام کے ہتھیار اور بارودی مواد برآمد کرلیا گیا۔

ادھر مغربی صوبے ہرات میں مارٹر گولہ پھٹنے سے 2شہری جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔ صوبائی پولیس چیف عبدالقیوم کا کہنا کہ واقعہ ضلع شنداد میں پیش آیا جہاں ایک بازار میں مارٹر شیل کا دھماکا ہوا جس میں باپ بیٹا جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک شخص زخمی بھی ہوا۔ دوسری جانب افغان حکام کا کہنا ہے کہ صوبے ہرات میں 2 پاکستانی شہری لاپتہ ہوگئے ہیں۔ دونوں شہری فائبرآپٹک پروجیکٹ کیلیے کام کررہے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں