معروف صدا کار اداکار شفیع محمد کو بچھڑے 7 برس بیت گئے

شفیع محمدکا شمار ٹیلی وژن کےورسٹائل فنکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے انداز اور اپنی اداکاری کے ان مٹ نقوش چھوڑے ہیں۔


Showbiz Desk November 18, 2014
1985 میں پی ٹی وی نے بہترین اداکار اور حکومت نے تمغہ حسن کارکردگی ایوارڈ سے نوازا۔ فوٹو: فائل

پاکستان کے ممتاز اداکار شفیع محمد شاہ کو ہم سے بچھڑے سات برس بیت گئے۔ شفیع محمد شاہ کا شمار ٹیلی وژن کے ان ورسٹائل فنکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے انداز، اپنی آواز اور اپنی اداکاری کے وہ ان مٹ نقوش چھوڑے ہیں جس نے ان کو امر کردیا۔

سندھ کے ایک چھوٹے سے شہر کنڈیارو میں 1949ء میں پیدا ہونے والے شفیع محمد نے اپنی پوری زندگی سخت محنت کو اپنے فن کا تاج بنا کر رکھا۔ انھوں نے سندھ یونیورسٹی سے بین الاقوامی تعلقات میں ایم اے اور حیدر آباد سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ فنی دنیا میں آمد بحیثیت صدا کار ہوئی اور طویل عرصے تک ریڈیو پاکستان حیدر آباد سے منسلک رہے۔

انھوں نے 70 کی دہائی میں ٹیلی ویژن پر ''اڑتا آسمان'' نامی ڈرامے میں ایک چھوٹا کردار ادا کرکے اپنے کریئر کا آغاز کیا۔ تاہم ہر کردار میں جان ڈال دینے کی صلاحیت نے جلد ہی اپنا لوہا منوایا اور ڈرامہ سیریل ''تیسرا کنارہ'' ان کی شہرت کی وجہ بنا اور وہ پاکستان کے ہر گھر کے جانے پہچانے شخص بن گئے۔ اس کے بعد ڈرامہ سیریل ''آنچ'' نے انھیں مقبولیت کے بامِ عروج پر پہنچا دیا۔اس کے علاوہ ''چاند گرہن، دائرے، دیواریں، جنگل، بند گلاب، کالی دھوپ، ماروی، تپش اور محبت خواب کی صورت ''جیسے مقبول عام ڈرامے ان کی فنی شناخت تھے۔

اپنے 30 سالہ کریئر میں شفیع محمد نے 50 سے زائد ڈرامہ سیریلز میں کام کیا جب کہ 100 سے زائد ایک قسط کے اردو و سندھ ڈراموں میں بھی وہ نظر آئے۔ انھوں نے 8 فلموں میں بھی کام کیا۔ شفیع محمد کو جملوں کی ادائیگی میں کمال حاصل تھا، اپنی منفرد اور پر رعب آواز کے ذریعے ان کی شہرت جلد دور دور تک پھیل گئی۔

شفیع محمد 1984ء میں رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے، ان کی چار بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں انھیں 1985ء میں پاکستان ٹیلی ویژن نے بہترین اداکار کے ایوارڈ جب کہ حکومت پاکستان نے تمغہ حسن کارکردگی کے اعزاز سے نوازا۔2006ء کے وسط میں شفیع محمد شاہ بیمار ہوئے اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے بھاری بھر کم شخصیت والا یہ شخص اچانک کمزور نظر آنے لگا۔17 نومبر 2007 ء کو اداکاری کو نئی جہت دینے والا یہ روشن باب ہمیشہ کے لیے بند ہوگیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں