یورپی یونین کاسزائے موت کے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ

یورپی یونین کے وفدنے پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے مثبت پیش رفت کوسراہا


Staff Reporter March 14, 2015
یورپی یونین کے وفدنے پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے مثبت پیش رفت کوسراہا۔ فوٹو: فائل

یورپی یونین نے پاکستان سے سزائے موت کی بحالی کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کامطالبہ کیاہے جبکہ حقوق نسواں اوراقلیتی عوام کے حقوق پرتشویش کااظہار بھی کیاہے۔

دفترخارجہ کے مطابق پاکستان اوریورپی یونین کے درمیان پہلا ''لوکل انسانی حقوق ڈائیلاگ'' جمعے کووزارت خارجہ میں ہوا۔ یہ ڈائیلاگ پاک یورپی یونین مشترکہ کمیشن کے فریم ورک کے تحت کیاگیا۔ مذاکرات میں پاکستانی وفدکی قیادت ایڈیشنل سیکریٹری یورپ ندیم ریاض جبکہ یورپی یونین وفدکی سربراہی لارزگنر برٹل وگمارک نے کی۔

ڈائیلاگ میں جی ایس پی پلس اوراس سے متعلقہ 27کنونشنز، انسانی حقوق، سزائے موت، جنسی مساوات اور محنت کشوں کے حقوق جیسے اہم معاملات کااحاطہ کیاگیا۔ پاکستانی حکام نے جی ایس پی پلس سے متعلقہ کنونشنزپر عملدرآمد کے عزم کااعادہ کیا۔

یورپی یونین کے وفدنے پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے مثبت پیش رفت کوسراہا تاہم سزائے موت کی بحالی، حقوق نسواں اوراقلیتی عوام کے حقوق پرتشویش کااظہار بھی کیا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق یورپی وفدنے سزائے موت کی بحالی کے فیصلے پر نظرثانی کامطالبہ کیا تاہم پاکستانی حکام کاکہنا تھاکہ یہ فیصلہ دہشت گردی کاقلع قمع کرنے کے لیے کیاگیا ہے۔

مقبول خبریں