رینٹل پاور کرپشن نیب کا راجا پرویز اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

سابق جی ایم ریلوے سعیداختر اور دیگر کے خلاف بھی ریفرنس دائرہوگا


APP May 29, 2015
سابق جی ایم ریلوے سعیداختر اور دیگر کے خلاف بھی ریفرنس دائرہوگا۔ فوٹو: فائل

نیب کے ایگزیکٹوبورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز میں ہوا جس میں متعدد اہم فیصلے کیے گئے، اجلاس میں سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، سابق سیکریٹری پانی و بجلی شاہد رفیع، سابق چیئرمین پیپکو اسماعیل قریشی، سابق منیجنگ ڈائریکٹرز پیپکو منور بصیر اور طاہر بشارت چیمہ اور دیگر ملزموں کے خلاف میسرز ٹیکنو انجینئرنگ سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کو رینٹل پاور پروجیکٹ سمندری روڈ فیصل آباد کے کیس میں اختیارات کا غلط استعمال اور نیپرا قواعد کی خلاف ورزی کے الزام میں بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

دوسرا ریفرنس پاکستان ریلوے کے سابق چیف کنٹرولر آف پرچیز ظہور خٹک، سابق جنرل مینجر(آپریشن) پاکستان ریلوے سعید اختر ، سابق چیف کنٹرولر آف اسٹور پاکستان ریلوے سمیع اﷲ خان اور کنٹریکٹر/ پروپرائٹر پاک اسٹیل ملز ذیشان احمد کے خلاف دائر کرنے کی منظوری دی گئی، اس کیس میں ملزمان پرقواعد و ضوابط کی خلاف ورزی اور اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے500ملین ٹن آئرن کے حصول کا ٹھیکا میسرز پاک اسٹیل مل لاہورکو دینے اور خزانے کوکروڑوں روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ اجلاس میں 3 انکوائریوں کی بھی منظوری دی گئی۔

پہلی انکوائری محکمہ زراعت پشاور کے آفیسرز اور اسٹاف کے خلاف منظور ہوئی جس میں سابق ممبر قومی اسمبلی /سابق چئیرمین PMCارباب سعداﷲخان ، سیف اﷲ خان سابق حکومتی عہدے دار ، عثمان عالم جگھڑا سابق چئیرمین PMC، ملک محمد علی سھنی، سابق وائس چئیرمینPMCاور دیگر کے خلاف پشاور فروٹ اور سبزی منڈی میں پلاٹوں کی فروخت میں حکومتی فنڈ میں خورد برد کرتے ہوئے قومی خزانے کو129.99ملین کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ دوسر ی انکوائری پشاور یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر عظمت حیات خان، ڈاکٹر ثنا اﷲ سابق خزانچی پشاور یونیورسٹی، شیریں زادہ خٹک سابق رجسٹرار پشاور یونیورسٹی، ڈاکٹر شفیق الرحمن سابق ڈین انوائرنمنٹ سائنس یونیورسٹی پشاور اور ڈاکٹرفرخ حسین سابق ڈین انوائرنمنٹ سائنسز یونیورسٹی پشاور کے خلاف منظور ہوئی، ملزمان پر مبینہ طور پر پشاور یونیورسٹی ویلفیئرفائونڈیشن کے لیے مہنگے داموں زمین خریدنے اور خزانے کو100 ملین روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

تیسری انکوائری ڈاکٹر احسان علی وائس چانسلر عبدالولی خان یونیورسٹی مردان، شیر علی رجسٹرار عبدالولی خان یونیورسٹی مردان اور ڈاکٹر محمد امین ڈائریکٹر عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے خلاف منظور ہوئی، ملزما ن پراپنے اختیارات کا ناجائز استعما ل کرتے ہوئے700سے زائد لوگوں کو قواعد و ضوابط کے خلاف بھرتی کرنے کا الزام ہے۔ اجلاس کے دوران نیب کے افسر محمد باقر رضا کاظمی اور نیب کے دیگرافسران کے خلا ف اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات کے لیے مشترکہ ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا، اسی طرح سابق وزیراعلی خیبر پختونخوا امیر حید ر خان ہوتی کے خلاف مبینہ طور پر ناجائز اثاثے بنانے کی شکایت کی جانچ پڑتال کی منظوری دی گئی۔

ایگزیکٹو بورڈ نے ناکافی ثبوتوں کی بنا پر3 انکوائریاں بند کرنے کا بھی حکم دیا۔ پہلی انکوائری مس ناہید خان سابق ممبر قومی اسمبلی، دوسری انکوائری طاہر بشارت چیمہ سابق منیجنگ ڈائریکٹر پیپکو اور تیسری انکوائری سابق چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا جاوید اقبال کے خلاف تھی۔ بورڈ نے نیب لاہور کو منور علی سید سابق صدر کنال بریز کوآپریٹو ہائوسنگ سو سائٹی لاہور اور دیگر کے خلاف انکوائری بند کرکے کیس کو رجسٹرار کوآپریٹو ڈپارٹمنٹ لاہور کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ قومی احتساب بیورو ملک سے کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں