یونس خان، ریکارڈ ساز کھلاڑی!

سلیم اللہ شیخ  جمعرات 9 جولائی 2015
بات ہو بلے بازی کی یا پھر فیلڈنگ کی، یونس خان وہ کھلاڑی ہے جو ہر ہر شعبے میں ٹیم کے لیے پرفارم کرنے کے لیے تیار رہتا ہے۔

بات ہو بلے بازی کی یا پھر فیلڈنگ کی، یونس خان وہ کھلاڑی ہے جو ہر ہر شعبے میں ٹیم کے لیے پرفارم کرنے کے لیے تیار رہتا ہے۔

پاکستان نے سری لنکا کو تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 1-2 سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی ہے۔ نو سال کے بعد پاکستان نے ٹیسٹ سیریز جیتی ہے۔ یوں تو اس ٹیسٹ میچ میں کچھ نئے کھلاڑی ابھر کر سامنے آئے ہیں جیسے کہ یاسر شاہ، شان مسعود اورعمران خان وغیرہ لیکن یہاں ہم بات کریں گے منجھے ہوئے پاکستانی بیٹسمین یونس خان کی۔ یونس خان نے اس ٹیسٹ سیریز میں متعدد نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔ ذیل میں ان کے اہم ریکارڈ ز کا ایک سرسری جائزہ پیش کیا جارہا ہے۔

پہلے ہم اس سیریزمیں قائم ہونے والے ان کے ریکارڈز کا جائزہ لیتے ہیں۔ یونس خان نے اس سیریز میں چوتھی اننگ میں پانچویں بار سینچری بنا کر ایک منفرد ریکارڈ قائم کیا ہے۔ یہ بات واضح رہے کہ ٹیسٹ میچ کی چوتھی یا آخری اننگ میں سینچری بنانا بہت مشکل کام ہوتا ہے کیوںکہ بلے باز پر بہت زیادہ دباؤ ہوتا ہے۔ لیکن یونس خان نے پانچویں بار یہ کارنامہ سر انجام دیا ہے۔ اس سے قبل سنیل گواسکر، رکی پونٹنگ، رام نریش سراوان اورگریم اسمتھ چارچار بار یہ کارنامہ سر انجام دے چکے ہیں جبکہ یونس خان فی الوقت واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے یہ کارنامہ پانچویں بار سرانجام دیا ہے۔

اسی سیریز میں یونس خان نے سری لنکن سرزمین پر ایک ہزار رنز بنانے والے دوسرے غیر ملکی کھلاڑی کا اعزاز بھی حاصل کرلیا ہے اس سے قبل سچن ٹنڈولکر سری لنکن سر زمین پر ایک ہزار رنز بنانے والے پہلے غیر ملکی کھلاڑی ہیں۔

حالیہ سیریز میں یونس خان نے چوتھی وکٹ کا نیا ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔ انہوں نے شان مسعود کے ساتھ 242 رنز بنا کر چوتھی اننگ کی سب سے بڑی پارٹنر شپ کا بھی نیا پاکستانی ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اس سے قبل جاوید میانداد اور مدثرنذر نے 212 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی تھی۔

26 نومبر 1977 کو پیدا ہونے والے یونس خان نے سن 2000 میں سری لنکا کے خلاف پہلا ٹیسٹ کھیلا، وہ اب تک ٹیسٹ کرکٹ میں 8814 رنز بنا چکے ہیں اور جاوید میانداد کے ریکارڈ 8832 رنز اُن سے محض 19 رنز اور انضمام الحق کے 8830 رنز سے محض 17 رنز دور ہیں۔ وہ پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ میچ میں سب سے زیادہ رنز کرنے والے تیسرے کھلاڑی ہیں جب کہ اوسط  کے لحاظ سے وہ جاوید میانداد اور انضمام الحق سے آگے ہیں۔ جاوید میانداد نے 124 ٹیسٹ میچز میں 52.57 کی اوسط سے، انضمام الحق نے 120 ٹیسٹ میچز میں 43.60  کی اوسط سے جبکہ یونس خان 101 ٹیسٹ میچز میں 54.07 کی اوسط سے رنز بنائے ہیں۔ جبکہ عالمی سطح پر ان کا نمبر سترہواں ہے۔ یہاں آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ تیز ترین 8 ہزار رنز بنانے والوں میں عالمی سطح پر یونس خان کا نمبر گیارہواں ہے۔اس کے علاوہ یونس خان ٹیسٹ کرکٹ میں ٹرپل سنچری بنانے والے تیسرے پاکستانی کھلاڑی ہیں۔ اُن کا ٹسیٹ کرکٹ کا انفرادی سب سے بڑا اسکور 313 رنز ہے۔ اس سے قبل حنیف محمد 337 اور انضمام الحق 329 رنز بناچکے ہیں۔

ایک روزہ کرکٹ میں یونس خان 264 میچز کی 256 اننگز میں 31.34 کی اوسط سے 7240 رنز بنا چکے ہیں۔ ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے پاکستانی کھلاڑیوں میں وہ چھٹے نمبر ہیں اور جاوید میانداد کے 7381 رنز کے ریکارڈ کو توڑنے کے لیے اُنہیں 140 رنز کی ضرورت ہے۔ یہاں یہ بات بھی آپ کو بتاتے چلیں کہ ایک روزہ کرکٹ میں یونس خان کا انفرادی ہائی اسکور 144 ہے اور یہ سعید انور کے 194 رنز کے بعد کسی بھی پاکستانی بیٹسمین کا سب سے بڑا انفرادی اسکور ہے۔

کہا جاتا ہے کہ Catches win matches۔ اس معاملے میں بھی یونس خان پاکستان میں سب سے آگے کھڑے ہیں۔ ایک روزہ میچز میں یونس خان 129 کیچز کے ساتھ پاکستان میں پہلے جبکہ عالمی سطح پر آٹھویں نمبر پر ہیں جبکہ ٹیسٹ میچز میں 110 کیچز کے ساتھ پاکستان میں سب سے آگے اور عالمی سطح پر 26 ویں نمبر پر ہیں۔

آخری بات یہ کہ یونس خان اسپن بولنگ بھی کرسکتے ہیں اور انہوں نے ٹیسٹ میچز میں 9 اور ایک روزہ کرکٹ میں 3 وکٹیں بھی حاصل کی ہیں اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں ان کی وکٹوں کی تعداد 44 ہے۔ اِن اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے بھی اگر ہم اب بھی نہ کہیں کہ یہ یونس خان مرد بحران ہے تو یہ سراسر زیادتی ہوگی۔

کیا آپ بھی یونس خان کو ریکارڈ ساز اور مرد بحران کھلاڑی سمجھتے ہیں؟

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر،   مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف  کے ساتھ  [email protected]  پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس

 

سلیم اللہ شیخ

سلیم اللہ شیخ

لکھاری پیشے کے لحاظ سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔اور مختلف اخبارات اور ویب سائٹس کےلیےفری لانس مضامین لکھتے ہیں

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔