کھوکھرا پار سرحد سے تجارت کیلیے کمیٹی بنادی سبھروال

پاک بھارت تجارت کا حجم 12ارب ڈالر ہوسکتا ہے، کراچی میں قونصلیٹ کھولنے کے خواہشمند ہیں


Business Reporter October 17, 2012
سڑک اور ریل کے ذریعے سینٹرل ایشیا، یورپ اور جنوب مشرقی ایشیا تک تجارت بڑھا سکتے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

بھارتی ہائی کمشنر شرت سبھروال نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کھوکرا پار مونابائو کے راستے کو تجارت کے لیے کھولنے کا جائزہ لے رہی ہے اس مقصد کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی تجارت تیزی سے فروغ پارہی ہے اور آئندہ 5 سال میں اس کا حجم 12ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔ مقامی ہوٹل میں انگلش اسپیکنگ یونین آف پاکستان کے زیر اہتمام ایک تقریب سے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دونوں ملک خطے میں بڑی اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کے حامل ہیں یہی وجہ ہے کہ دونوں ملکوں میں تجارت بڑھنے کا فائدہ پورے جنوبی ایشیائی خطے پر مرتب ہوں گے اور خطے میں تجارت اور سرمایہ کاری کے میدان میں اہم تبدیلیاں رونما ہوں گی۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت مل کر علاقائی تجارت کو سڑک اور ریل کے ذریعے سینٹرل ایشیا، یورپ اور سائوتھ ایسٹ ایشیا تک منسلک کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاک بھارت تجارت بڑھنے سے سارک ممالک کی باہمی تجارت پر مزید بہتر اثرات مرتب ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی حکومت تاجر برادری کی جانب سے کراچی میں قونصلیٹ کھولنے کے دیرینہ مطالبے کی اہمیت سے آگاہ ہے اور جلد سے جلد کراچی میں قونصل خانہ کھولنے کی خواہش مند ہے۔ انھوں نے کہا کہ واہگہ بارڈر پر سہولتوں میں اضافے کے بعد سے واہگہ کے راستے تجارت میں بھی تیزی آئی ہے۔ پاکستانی حکومت اور تاجر برادری نان ٹیرف رکاوٹوں پر خدشات کے باوجود بھارت سے تجارت بڑھانے کے لیے پرامید ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے