دہشت گردوں کو سزائے موت

مجرموں کوتمام قانونی تقاضےپورےکرتےہوئے فیئرٹرائل کا موقع دیاگیا اورقانونی معاونت کےساتھ وکلا کی سہولت بھی فراہم کی گئی


Editorial August 15, 2015
سپریم کورٹ کی طرف سے فوجی عدالتوں کے قیام کو آئینی قرار دینے کی توثیق کے بعد فوجی عدالتوں کی یہ پہلی سزائیں ہیں۔ فوٹو : فائل

KARACHI: فوجی عدالتوں نے آرمی پبلک اسکول پشاور اور صفورا کراچی میں رینجرز پر حملوں میں ملوث7 خطرناک دہشت گردوں کو آرمی ترمیمی ایکٹ 2015ء کے تحت سزائے موت اور ایک دہشت گرد کو عمر قید سنا دی، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گزشتہ روز سزائے موت کی توثیق کر دی ہے، مذکورہ مجرم کورٹ آف اپیل میں اپیل دائر کر سکیں گے۔ مجرموں کو تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے فیئر ٹرائل کا موقع دیا گیا اور قانونی معاونت کے ساتھ وکلا کی سہولت بھی فراہم کی گئی۔ واضح رہے سپریم کورٹ کی طرف سے فوجی عدالتوں کے قیام کو آئینی قرار دینے کی توثیق کے بعد فوجی عدالتوں کی یہ پہلی سزائیں ہیں۔

فوج کے محکمہ اطلاعات (آئی ایس پی آر) کے مطابق سزا پانے والوں میں ایک مجرم قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ایجنسیوں پر حملوں میں ملوث تھا وہ بھتہ کی وصولی کرتا اغوا برائے تاوان اور قتل و غارتگری میں ملوث تھا۔ ایک مجرم دس خود کش بم دھماکوں میں ملوث تھا اور پشاور کے باچا خان انٹرنیشنل ایئر پورٹ اور پاکستان ایئر فورس بیس پر دسمبر 2012ء میں حملے کا مرتکب تھا۔ اسی طرح دیگر مجرموں کے بارے میں بھی ان کے جرائم کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ ایک مجرم پی اے ایف کے مستقر پر حملے، کئی پولیس چوکیوں پر حملوں میں ملوث تھا۔ اس نے دس خود کش بمباروں کو اے پی ایس میں دہشت گردی کے لیے بھجوایا تھا۔ ایک مجرم ان افراد کو پناہ دینے میں ملوث تھا جنہوں نے اے پی ایس کے دہشت گردی کی مہیب واردات کا ارتکاب کیا، وہ دو فوجی افسروں اور این ڈی سی کے سویلین ڈائریکٹر کے بھی قتل میں ملوث تھا۔ زیادہ تر مجرم وہی ہیں جنہوں نے دہشت گردوں کے لیے سہولت کار کا کام کیا۔

مقبول خبریں