- ہمارے بولرز میں اتنی صلاحیت ہے کہ سری لنکن ٹیم کو دوبار آؤٹ کرسکیں، بابراعظم
- مالی سال کے پہلے کاروباری روز انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں کمی
- اٹلی میں برفانی تودہ گرنے سے 5 کوہ پیما ہلاک اور8 زخمی
- پنجاب حکومت کا 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں سے بل نہ لینے کا اعلان
- لاہور؛ 13 ماہ کی بچی جنت گھر کے باہر سے اغوا
- پنجاب پولیس کو ایک ماہ میں 17لاکھ سے زائد غیرضروری کالز موصول
- اداروں کے خلاف مہم کی ماسٹر مائنڈ بشریٰ بی بی ہیں، مریم اورنگزیب
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار
- رنگ روڈ اسکینڈل کی تحقیقات میں عمران خان کے ساتھی اثر انداز ہوئے، نئی رپورٹ
- مودی نے حیدرآباد دکن کا نام بھی تبدیل کرنے کا عندیہ دیدیا
- کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش
- بجلی بحران؛ دس عدد ایل این جی کارگوز منگوانے کیلیے ٹینڈر جاری
- راجن پور میں مسافر بس میں خاتون کیساتھ زیادتی، کنڈیکٹر گرفتار
- کامن ویلتھ گیمز؛ پاکستانی ویمن کرکٹرز کا ڈوپ ٹیسٹ نہ کرنے کا فیصلہ
- شاہین شاہ آفریدی کے پی پولیس کے خیرسگالی سفیر مقرر
- امام الحق کا سمر سیٹ کاؤنٹی کے ساتھ معاہدہ
- دعا زہرا کی عمر 15 سے 16 سال کے درمیان ہے، میڈیکل رپورٹ
- پی ٹی آئی کا بشریٰ بی بی کی فون ٹیپنگ کے فرانزک ٹیسٹ کا مطالبہ
- پشاور میں خالی پلاٹ سے 11 سالہ بچی کی لاش برآمد
- 18 سالہ لڑکی کو تشدد کے بعد کیمیکلز سے جلا کر قتل کر دیا گیا
بھارت میں رواں برس ہندو انتہا پسندی عروج پر پہنچ گئی، 86 افراد قتل

گزشتہ4 ماہ کے دوران300 فرقہ وارانہ فسادات ہوئے جن میں 35افراد کو قتل کیا گیا۔ فوٹو: فائل
نئی دہلی: بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میںانکشاف کیا گیا ہے کہ رواں سال اکتوبرتک بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے تشددکے630 واقعات پیش آئے جن میں86افراد کوقتل کیا گیا۔
رپورٹ میں کہاگیاکہ گزشتہ4 ماہ کے دوران300 فرقہ وارانہ فسادات ہوئے جن میں 35افراد کو قتل کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق 2013 میں اس طرح کے823 واقعات اور2014 میں644 واقعات ہوئے۔ رپورٹ میں وزارت داخلہ نے کہاکہ فرقہ وارانہ جھگڑے زیادہ ترسوشل میڈیا کی وجہ سے ہورہے ہیں، سوشل میڈیا میں اشتعال انگیز باتیں ہوتی ہیں جو تنازعات کا باعث بن جاتی ہیں۔
رواں سال جون تک فرقہ ورارانہ تشدد کے330 واقعات ہوئے جن میں51 افراد مارے گئے جبکہ 2015 میں 1899افرادزخمی بھی ہوئے۔ رپورٹ میں کہاگیاکہ2015 میں کوئی بڑافرقہ وارانہ فساد نہیں ہوا لیکن 2 اہم فرقہ وارانہ واقعات ضرورپیش آئے۔ ایک فریدآبادکے علاقے اٹالی میں ایک عبادت گاہ کی تعمیر پراوردوسرا اترپردیش کے علاقے دادری میں جہاں50 سالہ محمداخلاق کوگھر میں گائے کا گوشت رکھنے کے شبہے میں قتل کیاگیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔