انٹرنیٹ فروغ کے باعث آن لائن شاپنگ کا رجحان بڑھ گیا

چھوٹے شہروں میں بھی ای کامرس کا استعمال تیز،عام لوگوں کے علاوہ تاجر بھی استفادہ کرنے لگے


Business Reporter December 21, 2015
ویب سائٹ پر فروخت کی جانے والی اشیا کی تعداد تین سال کے عرصے میں 2لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں انٹرنیٹ کی سہولت کا دائرہ کار وسیع ہونے کے بعد آن لائن خریدوفروخت کا رجحان تیزی سے مقبول ہورہا ہے۔ ملک کے بڑے شہریوں کے بعد اب چھوٹے شہروں میں بھی ای کامرس تیزی سے فروغ پارہی ہے جس سے عام خریداروں کے علاوہ اشیا فروخت کرنے والے تاجر بھی بھرپور فائدہ اٹھارہے ہیں۔

پاکستان میں خریداروں اور فروخت کنندگان کے درمیان براہ راست رابطہ کی سہولت فراہم کرنے والی ویب سائٹ Kaymu.pkکے سی ای او آدم داؤد نے ایکسپریس سے بات چیت میں بتایا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ بالخصوص موبائل انٹرنیٹ صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے آن لائن خریدوفروخت کا رجحان بھی تیزی سے فروغ پارہا ہے۔ روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونے کے ساتھ گھربیٹھے اشیا خریدنے یا فروخت کرنے کی سہولت سے طلبہ، گھریلو خواتین اور عام دکانداروں کے علاوہ ہنرمند کاریگر بھی فائدہ اٹھارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ویب سائٹ پاکستان میں آن لائن اشیا فروخت کرنے والے افراد کو تربیت اور معاونت فراہم کررہی ہے اور بہت سے فروخت کنندگان جنہوں نے بہت چھوٹے پیمانے پر حتیٰ کہ اپنے گھروں سے کام کا آغاز کیا اب باقاعدہ بزنس کررہے ہیں کچھ کا دائرہ کار ملک سے باہر تک وسیع ہوچکا ہے۔ اپنی اشیا پہلی مرتبہ آن لائن فروخت کرنے کے خواہش مند افراد کو سی او ڈی اکاؤنٹ قائم کرنے، پیکنگ اور ڈلیوری کے لیے مدد اور رہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔

پاکستان میں ای کامرس کو درپیش چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد اب بھی بہت کم ہے۔ اس کے علاوہ عوامی سطح پر ای کامرس کے بارے میں آگہی کی بھی اشد ضرورت ہے جس کے لیے تمام ای کامرس اور ٹیلی کام کمپنیوں اور ریگولیٹرز کو اپنی کوششوں اور وسائل کو یکجا کرکے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت آگے بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موبائل والٹ اکاؤنٹ کی سہولت مالیاتی خدمات کا دائرہ وسیع کرنے میں اہمیت کی حامل ہے۔ ای کامرس کے فروغ کے لیے تمام والٹ اکاؤنٹس کو ایک دوسرے کے ساتھ لین دین کرنے کے لیے ایک یونیورسل پے منٹ سسٹم سے منسلک کرنا ہوگا۔ اپنی ویب سائٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان کی تمام تر توجہ اشیا فروخت کرنے والوںکی تربیت، مدد اور رہنمائی پر مرکوز ہے۔ دوسری جانب مستند اور بہترین معیار کی اشیا کے حصول کے لیے خریداروں کی بھی مشاورت اور رہنمائی فراہم کی جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کی ویب سائٹ پر فروخت کی جانے والی اشیا کی تعداد تین سال کے عرصے میں 2لاکھ تک پہنچ چکی ہے جبکہ 15ہزار سے زائد فروخت کنندگان ویب سائٹ کے ساتھ منسلک ہیں۔

مقبول خبریں