پاکستان میں خواتین کو حقوق ابھی تک نہیں مل سکے مقررین

سینٹر آف ایکسیلنس فارویمن اسٹیڈیز میں صنفی حساسیت کی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد.


Staff Reporter October 31, 2012
سینٹر آف ایکسیلنس فارویمن اسٹیڈیز میں صنفی حساسیت کی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد.

اسلام میں عورتوں کا مقام بلند ترین ہے پاکستان میں جاگیردارانہ کلچرحاوی ہے جس کے باعث عورتوں کو وہ حقوق ابھی تک نہیں مل سکے۔

جو اسلام نے انھیں عطا کیے ہیں، سینٹر آف ایکسیلنس فاروویمن اسٹیڈیز عورتوں کے حقوق کے لیے لوگوں میں شعور و آگہی پھیلانے میں اہم کردار ادا کررہا ہے ان خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر نسرین اسلم شاہ ڈائریکٹر سینٹر آف ایکسیلنس فار ویمن اسٹیڈیز کراچی یونیورسٹی نے گذشتہ روز کراچی یونیورسٹی کے غیر تدریسی عملے کے لیے صنفی حساسیت کی ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا افتتاح کرتے ہوئے کیا، تربیتی ورکشاپ سے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر طاہرہ آفتاب نے کہا کہ آج کے دور میں خواتین بھی مردوں کی طرح کام کرتی ہیں فرق یہ ہے کہ مغرب میں عورت گھر سے باہر جاکر کام کرتی ہے اور اسے معاوضہ ملتا ہے جبکہ ہمارے یہاں خواتین گھر میں کام کاج کرتی ہیں۔

جس کا کوئی معاوضہ نہیں ملتا عورت اور مرد کو ا یک دوسرے کو سمجھنے کے لیے پیدا کیا گیامرد کو عورت پر حکمرانی کے لیے پیدا نہیں کیا عورتوں سے متعلق ہمارے ہاں بیشتر تصورات اسلام کے عین مخالف ہیں مگر غلط تصورات و تشریحات کی وجہ سے خواتین کا استحصال ہو رہا ہے تربیتی ورکشاپ عورت فائونڈیشن اوریو ایس ایڈ کے تعاون سے منعقد کی گئی جس میں جامعہ کراچی کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے نے شرکت کی اس تربیت میں سینٹر کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر طاہر آفتاب، ڈاکٹر شگفتہ نسرین، مس اسما منظور، ڈاکٹر عالیہ علی اور سید فیصل ہاشمی نے تربیت کاروں کے فرائض سرانجام دیے۔

مقبول خبریں