اسلام آباد میں 29 ممالک کی جوہری کانفرنس ایٹمی سلامتی کے مراکزکا دورہ

آئی اے ای اے ہیڈکوارٹرزکے باہرتربیتی کانفرنس کرانے والا پاکستان پہلا ملک بن گیا


آئی اے ای اے ہیڈکوارٹرزکے باہرتربیتی کانفرنس کرانے والا پاکستان پہلا ملک بن گیا، شرکا نے جوہری تحفظ اور تربیتی معیار کو سراہا،ثابت ہوگیا ہم ذمے دار ایٹمی ریاست ہیں،دفتر خارجہ فوٹو: فائل

PARIS: پاکستان نے جوہری موادکے تحفظ کے ترمیمی کنونشن کی توثیق کردی جبکہ ایٹمی توانائی کے عالمی ادارہ کے تعاون سے جوہری سلامتی تربیت کی سالانہ5 روزہ کانفرنس ہوئی جس کے شرکانے ایٹمی سلامتی کے مراکز این آئی ایس اے ایس اور پی آئی ای اے ایس کا دورہ بھی کیا اور ایٹمی تحفظ وتربیت کیلیے پاکستان کے اعلیٰ معیار کو سراہا۔

ترجمان دفترخارجہ نے پیرکو ایک بیان میں کہاکہ جوہری مواد کے تحفظ کے ترمیمی کنونشن کی توثیق کی دستاویزپرصدر ممنون حسین نے وزیراعظم نوازشریف کی ایڈوائس پردستخط کیے۔ اس سے قبل 24فروری کو وزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے ترمیمی کنوینشن کی توثیق کی اصولی طور پرمنظوری دی تھی۔

ترجمان نے کہاکہ پاکستان کی جانب سے جوہری موادکے تحفظ کے ترمیمی کنوینشن کی توثیق اس کے ایک ذمے دارانہ ایٹمی ریاست ہونے کاآئینہ دارہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہاکہ عالمی ادارہ ایٹمی توانائی (آئی اے ای اے )کے تعاون سے اسلام آباد میں جوہری سلامتی تربیت کی 5 روزہ سالانہ کانفرنس14سے 18مارچ تک ہوئی۔ پہلی مرتبہ یہ کانفرنس آئی اے ای اے ہیڈکوارٹرز کے علاوہ کسی دوسرے ملک یامقام پر ہوئی۔ کانفرنس میں 29 ممالک کے 56حکام نے شرکت کی۔

کانفرنس میں امریکا، چین،برطانیہ، روس، جاپان، برازیل، افغانستان، بلغاریہ، چلی،جبوتی، ایکواڈور، گھانا، انڈونیشیاء، جنوبی افریقہ، سوڈان، تھائی لینڈ، اردن، قازقستان، کینیا،کوریا، لبنان، یوکرین اور ویتنام کے نمائندگان بھی موجود تھے۔ کانفرنس میں ورلڈ انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلیئر سیکیورٹی اور عالمی ایٹمی ایجنسی کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ پاکستان میں ہونے والی کانفرنس عالمی نیٹ ورک آف نیوکلیئر سیکیورٹی ٹریننگ سپورٹ سینٹرز کا سالانہ اجلاس بھی تھا جو کہ دنیا میں ایٹمی سیکیورٹی کی صلاحیت بڑھانے اور بھرپور نظام وضع کیلیے اقدامات اٹھاتی ہے۔

پاکستان کا سینٹر آف ایکسیلینس آف نیوکلیئر سیکیورٹی ایک معتبر ادارہ ہے جو کہ ایٹمی امور میں مختلف اقسام کی ملکی اور عالمی سطح کی ٹریننگز نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سیفٹی اینڈ سیکیورٹی اور انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز کے قابل اساتذہ کے ذریعہ فراہم کرتا ہے، کانفرنس میں شریک نمائندگان نے ان تمام اداروں کا دورہ کیا اور پاکستان کی جانب سے ایٹمی سیکیورٹی کے حوالے سے ٹریننگ کے معیار اور عمل کو سراہا۔

مقبول خبریں