چیف جسٹس صاحب انصاف کیجیے کہ آپکا یہی کام ہے

مسلسل اقتدار میں رہنے والےحکمراں اپنےعلاج کیلئے ایک بھی معیاری اسپتال نہ بناکر نااہلی کی لازوال داستانیں رقم کررہے ہیں


سلمان خالق April 23, 2016
چیف جسٹس صاحب آپ سے درخواست ہے کہ حکمراں طبقے کے سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج پر پابندی عائد کیجائے۔ کیونکیہ یہ خون پسینے سے ٹیکس دینے والی عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔

محترم جناب چیف جسٹس آف پاکستان،

امید کرتا ہوں کہ آپ خیریت سے ہوں گے، آپ کی صحت، ترقی اور خوشحالی کیلئے ہمیشہ دعا گو ہوں۔ جناب والا میرا نام سلمان خالق باجوہ ہے، اور میرا تعلق کراچی پاکستان سے ہے۔ پیشے کے لحاظ سے میں ایک ٹیلی کام انجینئر ہوں۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ برقی خط آپ کی نظروں سے گزرے گا یا نہیں۔ یا اسے گزرنے دیا جائے گا بھی یا نہیں؟ بہرحال آپ کی توجہ قاضی ہونے کی حیثیت سے ایک مسئلے کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں۔ امید ہے آپ انصاف کریں گے۔

جناب والا بحیثیت ایک قانون دان کے آپ مجھ سے بہتر طور پر جانتے ہیں کہ کسی بھی ملک میں عوامی نمائندوں کا چناؤ عوام کی فلاح و بہبود اور بہتری کیلئے کیا جاتا ہے مگر بدقسمتی سے وطن عزیز میں معاملہ کچھ الٹا ہے۔ عوام کی بہتری کے بجائے خدمت کے نام پر ان کے حقوق کا استحصال کیا جاتا ہے۔

پچھلے دنوں پاکستان کے وزیراعظم جناب محمد نواز شریف معدے کےعلاج کی غرض سے پاکستان کی عوام کی خون پسینے کی کمائی سے لندن چیک اپ کیلئے گئے۔ اس حوالے سے بھی متضاد باتیں سامنے آتی رہیں۔ کبھی بیان آیا کے معدے میں تکلیف ہے تو کبھی بیان آیا کہ دل کی دھڑکن کا مسئلہ ہے، پھر کبھی بیان آیا کہ معمول کا میڈیکل چیک اپ ہے۔ اس کےعلاوہ حال ہی میں اٹھنے والے آف شور کمپنیوں کے مسئلے پانامالیکس کے حوالے سے بھی میڈیا میں بہت ساری باتیں زیر گردش رہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر ہمارے بیمار وزیراعظم کی بیماری کی حالت میں شاپنگ کی کہانیاں اور تصاویر بھی زیر گردش رہیں، جو کہ وزیراعظم ہاؤس کے اس دعوے کی نفی کرتی ہیں کہ وہ بیمار ہیں۔ اس کےعلاوہ وفاقی وزیرداخلہ اور دیگر سیاسی رہنماوں کا بھی اُنہی دنوں لندن میں موجود ہونا اتفاق تو ہرگز نہیں ہوسکتا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم کی غیر موجودگی میں اُن کی صاحبزادی کی جانب سے وزیراعظم ہاؤس میں مختلف اجلاسوں کی بغیر کسی سرکاری عہدے کے صدارت اور وفود سے ملاقات جمہوریت، آئین اور قانون کی حکمرانی پر ایک سوالیہ نشان قائم کر چکی ہے۔

جناب والا ہر شخص جانتا ہے کہ پاکستان میں ہر قسم کی طبی سہولیات موجود ہیں۔ اس حوالے سے سرکاری اور نجی ادارے بہترین سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ لیکن حکمران طبقے کا علاج و معالجے کیلئے بیرون ملک جانا سمجھ سے بالاتر ہے، وہ بھی ایک ایسے ملک میں جہاں مہنگائی اور دہشت گردی کا عفریت قابو میں نہ آرہا ہو، جہاں غربت اور بیروزگاری سے تنگ لوگ خودکشیاں کر رہے ہوں، ریاست کی رِٹ کو کھلےعام چیلنج کر رہے ہوں۔ اس حوالے سے تھر میں قحط سے اموات، اور راجن پور میں چھوٹو گینگ، اسکی چھوٹی مگر واضح مثالیں ہیں۔

25 سال سے زائد عرصہ اقتدار میں گزارنے کے باوجود اپنےعلاج و معالجہ کیلئے ایک معیاری اسپتال بنانے سے معذور حکمراں اپنی نااہلی کی لازوال داستانیں خود رقم کر رہے ہیں۔ جناب والا میں بذات خود 2014 سے معدے کے شدید مسئلے سے دوچار تھا۔ کراچی کے علاقے کورنگی میں واقعی نجی اسپتال سے ایک سال تک علاج کروایا اور اب الحمدللہ روبہ صحت ہوں۔ اسپتال کی بہت ہی معمولی فیس جو کہ صرف 50 روپے ہے اور تمام طبی سہولیات سے آراستہ ہے۔ اگر وزیراعظم واقعی معدے یا دل کی تکلیف میں مبتلا ہیں تو اُن کا علاج انتہائی کم قیمت میں اب پاکستان میں بھی ممکن ہے۔

جناب والا! چونکہ آپ انصاف کے سب سے بڑے منصب پر فائز ہیں، اس لیے آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ حکمراں طبقے کے سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج پر فوری پابندی عائد کی جائے۔ یہ انصاف اور برابری کے قانون کی سراسر نفی اور اپنے خون پسینے سے ٹیکس دینے والی عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ غریب عوام ایڑیاں رگڑ رگڑ کرعلاج معالجے کی سہولیات کیلئے ترسیں اور دوسری جانب حکمراں طبقہ سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج کی سہولیات حاصل کرے۔ اب آپ ہی بتائیے کہ یہ انصاف کا خون نہیں تو اور کیا ہے۔

آپ سے درخواست ہے کہ ان حکمرانوں کے بیرون ملک علاج پر پابندی عائد کرتے ہوئے پاکستان ہی میں عوام کے بیچ علاج کروانے کا پابند کیا جائے۔ ایک اچھی شہرت کے حامل ڈاکٹرز پر مشتمل غیر جانبدار میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے جو وزیر اعظم کا مکمل طبی معائنہ کرے اور اس بات کی تحقیقات کرے کہ آیا واقعی وزیراعظم بیمار ہیں یا نہیں۔ اُن کی لندن کے اسپتال میں طبی معائنے کی رپورٹس کی روشنی میں فیصلہ کریں۔ اگر وہ واقعی بیمار ہیں تو اُن کا یہی علاج کروانے کا حکم دیں کہ بطور حکمراں وہ یہ حق رکھتے ہیں کہ ان کی صحت کا مکمل خیال رکھا جائے۔

جناب والا، خدا نے آپ کو یہ منصب دے کر بہت بڑی ذمہ داری دی ہے، عوام کےعدلیہ پر اعتماد کو واپس بحال کرنے کا آپ کے پاس یہ ایک بہترین موقع ہے۔ خدارا انصاف کیجئے۔ جب ان حکمرانوں کو پاکستان سے ہی علاج کروانے کا پابند کیا جائے گا تو یہ مجبور ہوجائیں گے کہ اسپتالوں کی حالت زار کو ٹھیک کریں۔ امید ہے آپ انصاف کریں گے۔

[poll id="1079"]

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس۔

مقبول خبریں