مالی معاملات طے نہ ہوسکے ایف 16 طیاروں کی ڈیل کی مدت ختم

ابھی کچھ طے نہیں ہوا، جلیل عباس، خط فراہم کرنے سے مذاکرات کے راستے دوبارہ کھل سکتے تھے


News Agencies May 29, 2016
ابھی کچھ طے نہیں ہوا، جلیل عباس، خط فراہم کرنے سے مذاکرات کے راستے دوبارہ کھل سکتے تھے۔ فوٹو: فائل

مالی معاملات طے نہ ہونے کے باعث پاکستان امریکا سے 8 ایف 16طیاروں کی خریداری کے معاہدے کو سیل کرنے میں ناکام ہو گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی حکومت کو رواں ماہ 24 مئی تک طیاروں کی خریداری کیلیے قبولیت کا خط (Acceptance of Letter ) فراہم کرنا تھا تاہم سفارتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مذکورہ دستاویز پیشکش کے خاتمے تک جاری نہیں کی گئی، ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فیصلہ کیا تھا کہ اس سلسلے میں تمام رقم قومی فنڈز سے نہیں لی جائے گی لہٰذا طیاروں کی فروخت کی شرائط کی مدت اب ختم ہو گئی ہے۔

یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز میں امریکی حکومت نے کانگریس کو آگاہ کیا تھا کہ 8 ایف 16 طیارے پاکستان کو فراہم کرنے کا منصوبہ ترتیب دے دیا گیا ہے، پاکستان نے 70کروڑ ڈالر ادا کرنا تھے جس میں امریکا نے 43 کروڑ ڈالر کی امداد شامل کرنی تھی، اس طرح اسلام آباد کے ذمے واجب الادا رقم 27 کروڑ ڈالر تھی تاہم کانگریس نے پاکستان کو ایف 16دینے کی مخالفت کی اور کہا کہ اسلام آباد نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف موثر کارروائیاں نہیں کیں جبکہ پاکستان کے جوہری پروگرام خاص کر ٹیکٹیکل ہتھیاروں اور شاہین 3میزائل پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا، بعد ازاں پاکستان سے کہا گیا کہ وہ ان طیاروں کی مکمل رقم خود اپنے وسائل سے ادا کرے جسے پاکستانی حکام نے تسلیم نہیں کیا اور کہا کہ انھیں یہ پیشکش پیشگی شرائط کے ساتھ قبول نہیں ہے۔

اس حوالے سے کچھ واضح نہیں ہو سکا کہ پاکستان نے جیٹ طیاروں کی ضرورت کے باوجود یہ موقع کیوں گنوایا، کچھ حلقوں کا خیال ہے کہ قبولیت کا خط فراہم کرنے سے پاکستان کیلیے مالی امداد کے حوالے سے دوبارہ مذاکرات کے راستے کھل سکتے تھے، امریکا میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے واشنگٹن سے بذریعہ فون بات کرتے ہوئے بتایا کہ ابھی تک اس حوالے سے کچھ طے نہیں ہو پایا، تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ پاکستان اپنی دفاعی ضروریات پوری کرنے کیلیے روس یا چین سے یہ طیارے خرید سکتا ہے۔

مقبول خبریں