جیلوں میں حفاظتی انتظامات کیلئے رقم جاری کردی گئی سندھ ہائیکورٹ میں جیل حکام کا بیان
قیدیوں کو سہولیات کی فراہمی اور حفاظتی اقدامات سے متعلق ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں، سپرنٹنڈنٹ حیدرآباد جیل.
سندھ ہائیکورٹ کو بتایا گیا ہے کہ صوبے کی جیلوں میں سیکیورٹی انتظامات موثر بنانے کیلیے بجٹ میں 15کروڑروپے مختص کیے گئے ہیں۔
جبکہ حیدرآبادجیل میں جیمرزکی تنصیب اور سیکیورٹی انتظامات کے لیے حکومت نے 8کروڑ80لاکھ روپے جاری کردیے ہیں ، جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے جیلوں میں قیدیوں کو بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی سے متعلق درخواست کی سماعت کی، سپرنٹنڈنٹ جیل حیدرآباد ایس ایس پی پیرشبیرجان سرہندی ، پولیس اینڈ پریزن ورکس کے پروجیکٹ ڈائریکٹراشفاق حسین شاہ اور دیگرافسران پیش ہوئے۔

انھوں نے جیلوں میں اصلاحات کے حوالے سے منصوبے کاپی سی ون پیش کیا، عدالت کو بتایا گیا کہ جیلوں میں قیدیوں کو سہولیات کی فراہمی اور حفاظتی اقدامات سے متعلق ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں اور حکومت کی جانب سے مطلوبہ رقم بھی فراہم کی جارہی ہے،پہلے مرحلے میں سینٹرل جیل حیدرآباد میں موبائل فون کا استعمال روکنے کیلیے جیمرز نصب کیے جارہے ہین جس کیلیے 8کروڑ80لاکھ روپے جاری کردیے گئے ہیں،دوسرے مرحلے کیلیے بجٹ میں 15کروڑروپے مختص کیے گئے ہیں۔
سینٹرل جیل حیدرآباد کے سپرٹنڈنٹ پیر شبیر جان سرہندی نے بتایا کہ حیدرآباد سینٹرل جیل کی اراضی کے کچھ حصے پر غیرقانونی قبضہ ہے اور وہاں گاڑیاں پارک کی جاتی ہیں۔
اس حوالے سے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست بھی زیرسماعت ہے،عدالت نے آبزورکیا کہ سندھ ہائیکورٹ فیصلہ دے چکی ہے کہ بس اڈوں کو شہرسے باہر منتقل کیا جائے،عدالت نے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو ہدایت کی کہ جیلوں میں اصلاحات کے حوالے سے پروگریس رپورٹس جمع کراتے رہیں، عداالت نے سماعت 18دسمبرتک ملتوی کردی۔