کراچی میں اسلحہ کی بڑی کھیپ برآمد

کراچی پاکستان کی معاشی و اقتصادی بیک بون ہے، اندرونی اور بیرونی دشمن مل کر اسے تباہ کرنا چاہتے ہیں۔


Editorial October 07, 2016
کراچی پاکستان کی معاشی و اقتصادی بیک بون ہے، اندرونی اور بیرونی دشمن مل کر اسے تباہ کرنا چاہتے ہیں۔: فوٹو: فائل

کراچی آپریشن جاری ہے اور اس کے نتیجے میں بلاشبہ شہر میں امن و امان کی صورتحال خاصی بہتر ہوئی ہے، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے واقعات میں نمایاں کمی بھی دیکھنے میں آئی ہے، حتی کہ یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ آپریشن اب آخری مرحلے میں ہے، لیکن گزشتہ روز پولیس اور ایک حساس ادارے نے عزیز آباد میں ایک مکان کے زیرزمین پانی کی ٹینکی میں چھپایا جانے والا اسلحے اور گولہ بارود کا بڑا ذخیرہ برآمد کیا۔

اسلحے کی جو تفصیلات سامنے آئی ہیں، ان میں اینٹی ایئرکرافٹ گنز، ایس ایم جیز، سیون ایم ایم رائفل، چائنا رائفل، رائفل راکٹ لانچر، ہینڈ گرینیڈ، بلٹ پروف جیکٹس اور لاکھوں کی تعداد میں مختلف ہتھیاروں کی سوا پانچ لاکھ سے زائدگولیاں بھی شامل ہیں۔

اگر یہ اسلحہ خدانخواستہ استعمال ہو جاتا تو کراچی میں کتنی بڑی خونریزی ہوتی اس کا تصور محال ہے، اسلحے کی مالیت تو کروڑوں روپے بنتی ہے، کیا یہ خریدا گیا، تو کس کے پاس اتنے پیسے تھے یا پھر نیٹو افواج کا اسلحہ تھا جو کراچی کے بندرگاہ سے غائب ہوا تھا، خدشات بہت ہیں، وہم وگمان سے بھی بڑھ کر۔

کراچی پاکستان کی معاشی و اقتصادی بیک بون ہے، اندرونی اور بیرونی دشمن مل کر اسے تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ تین دہائیاں گزر چکی ہیں، عالمی سازشوں کے بنے جال کو کاٹتے ہوئے، لیکن ہر بار پرانے شکاری نئے جال لے کر آ جاتے ہیں۔ کیا ہم میں سے کچھ لوگ ان کے آلہ کار بنتے ہیں۔ کراچی کو بچانا ہے تو آپریشن جاری رکھنا ہو گا۔

مقبول خبریں