مسئلہ کشمیر آل پارٹیز کمیٹی کا اقوام متحدہ کو خط لکھنے پوپ سے ملاقات کا فیصلہ

وفد سلامتی کونسل کے تمام ارکان سے ملاقاتیں کر کے تجاویز دیگا، سراج الحق،مشاہد ،نیئر بخاری، بیرسٹرسلطان


News Agencies/Numainda Express January 03, 2017
وزیراعظم اوران کے خاندان کااحتساب پہلے ہوناچاہیے، امیر جماعت اسلامی،اجلاس سے خطاب۔ فوٹو: فائل

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی سربراہی میں کشمیر کے حوالے سے قائم آل پارٹیز خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹر مشاہد حسین، نیئربخاری، بیرسٹرسلطان محمود، عبدالرشید ترابی، لیاقت بلوچ اورمیاں اسلم نے شرکت کی۔ اجلاس میں مسئلہ کشمیر کواجاگرکرنے کیلیے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں پر مشتمل خصوصی وفد تشکیل دینے اوراقوام متحدہ کے نئے سیکریٹری جنرل کو مسئلہ کشمیر اورمقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرخط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

کشمیر کے حوالے سے خصوصی وفد سلامتی کونسل کے مستقل وغیرمستقل 15رکن ممالک کے سفارتکاروں، پوپ فرانسس، وزیراعظم نوازشریف، بلاول بھٹو اورعمران خان سے ملاقاتیں کر کے اپنی تجاویز سے بھی آگاہ کریگا۔ اس موقع پر5 فروری کویوم یکجہتی کشمیرسے قبل کشمیر پرآل پارٹیز کانفرنس منعقد کرنیکا بھی فیصلہ کیا گیا۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ سب کا مشترکہ ہے، مقبوضہ کشمیر میں برھان مظفر وانی کی شہادت کے بعد بڑے پیمانے پر عوامی تحریک جاری ہے اور8 ماہ سے کشمیری بھارتی مظالم کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کی بات پاکستان کیخلاف اعلان جنگ ہے۔ انھوں نے تجویز دی کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے2017ء کے پورے سال کیلیے مختلف پروگراموں کا کیلنڈر تیار کیا جائے۔

مشاہد حسین سید نے کہا کہ اقوام متحدہ کا نئے سیکریٹری جنرل سے رابطہ کرنا ہمارے لیے زیادہ موثر ہوگا، ہمیں سیاسی اور سفارتی سرگرمیوں کو تیز کرنا چاہیے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما نیئربخاری نے کہا کہ حکومت مسئلہ کشمیر پرکردارادا کرے اوراوآئی سی اور عرب پارلیمنٹ کو فعال بنایا جائے۔

بیرسٹرسلطان محمود نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرکے حوالے سے یورپی پارلیمنٹ پر خصوصی توجہ دی جائے۔ امیر جماعت اسلامی آزادکشمیر عبدالرشید ترابی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی زندہ ہو چکی ہے۔ دوسری جانب سراج الحق کی زیرصدارت جماعت اسلامی کے اعلیٰ سطح کے مشاورتی اجلاس میں پاناما لیکس کیس کے حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل پرغورکیاگیا۔ اجلاس میں سپریم کورٹ کے نئے بینچ کا خیر مقدم اور اس امید کااظہار کیا گیا کہ عدالت عظمیٰ قوم کی امیدوں پرپوری اترے گی۔

سراج الحق نے کہا کہ ملکی دولت لوٹنے والوں کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائیگا۔ ہم ہر اس شخص کا احتساب چاہتے ہیں جس نے قومی خزانے کو لوٹا یا بینکوں سے قرضے لے کر ہڑپ کر لیے ، ہم چاہتے ہیںوزیراعظم اور ان کے خاندان کا احتساب پہلے ہوتاکہ دوسروں کو بھی احتساب کے کٹہرے میں لایا جاسکے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ موجودہ اور سابقہ حکمرانوں کا احتساب ہو کررہے گا۔

مقبول خبریں