مارگلہ ہِلز کی سیر

ابرار حسین گوجر  ہفتہ 4 مارچ 2017
اسلام آباد کے مختلف کلب کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)  کے حکام کے ساتھ مل کر یہاں ہائیکنگ کے مختلف پروگرام ترتیب دیتے ہیں تاکہ لوگوں کو ہائیکنگ، کیمپنگ اور سیاحت کی جانب راغب کیا جاسکے۔

اسلام آباد کے مختلف کلب کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے حکام کے ساتھ مل کر یہاں ہائیکنگ کے مختلف پروگرام ترتیب دیتے ہیں تاکہ لوگوں کو ہائیکنگ، کیمپنگ اور سیاحت کی جانب راغب کیا جاسکے۔

پاکستان قُدرتی حُسن کا شاہکار ہے۔ اِس میں برف پوش وادیاں، ٹھنڈے میٹھے پانی کے جھرنے، آنکھوں کو فرحت بخشنے والے خوبصورت سیاحتی مقامات اور دل لُبھانے والے قصبات و سرسبز گاؤں ہیں۔ سوات، گلگت، چترال، وادیِ ہنزہ، مری، نتھیا گلی، تولی پیر اور وادیِ نیلم سمیت بے شمار ایسی جگہیں ہیں، جنہیں دیکھ کر انسان دنگ رہ جاتا ہے اور اِس کا خالقِ کائنات کی تسبیح و توصیف کا بے اختیار دل چاہتا ہے۔

پاکستان میں ہر سال ہزاروں سیاح اِن مقامات کی سیر کرتے ہیں مگر وسائل نہ ہونے کی وجہ سے سیاحوں کی بڑی تعداد ان دلکش مقامات کو دیکھنے سے محروم رہ جاتے ہیں۔ وہ لوگ جو وسائل کی کمی یا مصروفیت کے باعث دور دراز کے سیاحتی مقامات کی سیر نہیں کرسکتے، وہ مارگلہ ہِلز میں ہائیکنگ و کیمپنگ کے ساتھ سیر و سیاحت کرکے ذہنی سکون و تسکین حاصل کرسکتے ہیں۔

درج ذیل میں مارگلہ ہِلز کا مختصر جائزہ پیش ہے

مارگلہ ہِلز نیشنل پارک (ایم ایچ این پی)

مارگلہ ہِلز نیشنل پارک، اسلام آباد کی شمالی حدود میں واقع ہے۔ یہ پارک 1980ء میں بنایا گیا جو تقریباََ 17،386 ایکڑ پر مشتمل ہے۔ اِس میں سب سے اونچی چوٹی ’ٹیلا چرونی‘ کی اونچائی 1،604 میٹر ہے۔ اِس پارک میں آٹھ ٹریل، کلیمبنگ کے لئے مختلف جگہوں سمیت دامنِ کوہ، پیر سوہاوہ، شکر پڑیاں، ثقافتی کمپلیکس اور لیک ویو پارک سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہیں۔ مارگلہ ہِلز، کوہِ ہمالیہ کے سلسلے کا ہی حصہ ہیں۔ یہاں کی مٹی ذرخیز ہے جس کی وجہ سے اِن پہاڑیوں نے سبزے کی چادر اوڑھ رکھی ہے۔ ان پہاڑیوں پر کچنار، دیودار اور بیڑ کے درخت بھی ہیں مگر زیادہ تر سنتھے کے چھوٹے قد کے جھاڑی نما درخت ہیں، جنہوں نے تمام مارگلہ کی پہاڑیوں پر قبضہ جمایا ہوا ہے۔

پاکستان ٹورازم ڈیپارٹمنٹ، کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اور محکمہِ جنگلات کے اہلکار ہائیکرز کے ساتھ مل کرہر سال شجر کاری مہم بھی چلاتے ہیں اور ان پودوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ مارگلہ ہِلز میں مختلف قسم کے جانور (چیتا، بندر، گلہریاں، ہرن، سنہری گیدڑ اور سُرخ لومڑی ) اور رنگ برنگے پرندے پائے جاتے ہیں۔ اِس کے ساتھ ساتھ ٹھنڈے پانی کے چشمے بھی جابجا موجود ہیں۔ مارگلہ ہِلز نیشنل پارک کی انتظامیہ یہاں چیئر لفٹ لگانے کے منصوبے پر بھی غور کررہی ہے۔ کلیمبنگ کے شوقین حضرات کے لئے یاسمین کارنر (15 میٹر)، میوزیکل لاج (18 میٹر)، سید پور گاؤں (15 میٹر)، شاہدرہ وال (13 میٹر) پہاڑی ٹریک بنائے گئے ہیں۔

مارگلہ ہِلز میں بنائے گئے تمام ٹریلز قدرتی حُسن سے بھرپور، محفوظ ترین اور سیاحوں کی ضروریات کے مطابق سہولیات سے آراستہ ہیں۔ پرندوں کے شوقین حضرات کے لئے مارگلہ کے ٹریلز کسی نعمت سے کم نہیں، یہاں پورا سال بہت ہی خوبصورت پرندے دیکھنے کو ملتے ہیں۔

مارگلہ ہِلز میں 8 ٹریلز بنائے گئے ہیں جو ایک دوسرے سے مختلف خصوصیات کے حامل، آسان، خوبصورت اور نظارہ پرور ہیں۔ پہلے چھ ٹریلز کو 1 سے 6 تک نمبر دئیے گئے ہیں مثلاََ، ٹریل نمبر 6 ،5 ،4 ،3 ،2 ،1 جبکہ ٹریل نمبر 7 اور 8 کو نام دئیے گئے ہیں جو بالترتیب ’سید پور ٹریل‘ اور ’بری امام ٹریل‘ ہیں۔

 

مارگلہ ہِلز کے ٹریلز

  • ٹریل نمبر 1

اِس ٹریل پر پیر سوہاوہ روڈ تک پہنچنے میں تقریباََ 2 گھنٹے کی مسافت طے کرنی پڑتی ہے، اگر آپ مزید 20 منٹ چلیں گے تو مونال ریسٹورنٹ پہنچ جائیں گے۔ یہ ٹریل تھوڑا دشوار ہے اس پر صُبح کے وقت ہائیکنگ کرنے کو بہتر سمجھا جاتا ہے۔ اس کے راستے میں پانی کے چشمے اور آبشاریں موجود ہیں۔

  • ٹریل نمبر 2

یہ اسلام آباد چڑیا گھر کے قریب سے شروع ہوتا ہے اور 1 سے ڈیڑھ  گھنٹے کی مسافت پر دامنِ کوہ پہنچ کر اختتام پزیرہوتا ہے۔ یہ بہت آسان ٹریل ہے مگر اس کے درمیان پانی میسر نہیں ہوگا اس لئے ہائیکنگ کرنے والوں کو ساتھ پانی کی بوتل ضرور رکھنی چاہیئے۔ اس ٹریل پر شام میں چلنے کا مزا زیادہ ہے۔

  • ٹریل نمبر 3

یہ مارگلہ روڈ  F-7 کے قریب سے شروع ہوتا ہے، جہاں مارگلہ روڈ اور اتاترک ایونیو ملتے ہیں۔ یہ ٹریل تھوڑے فاصلے پر عمودی چٹانوں کی وجہ سے مشکل ہوجاتا ہے۔

 

 

یہ تقریباََ ڈیڑھ سے دو گھنٹے کا راستہ ہے جو کے پیر سوہاوہ کے تین مشہور ریستوران کے قریب سے جا کر نکلتا ہے۔ اِس میں ٹھنڈے میٹھے پانی کی آبشاریں ہیں۔ اِس ٹریل پر راہنمائی کے لئے سائن بورڈ جگہ جگہ موجود ہیں۔

  • ٹریل نمبر 4

ٹریل 4 الگ سے کوئی ٹریل نہیں ہے، بلکہ ٹریل 3 اور ٹریل 5 کو ملانے والا درمیانی راستہ ٹریل 4 کہلاتا ہے۔ اِس کا فاصلہ تقریباََ ڈیڑھ  کلومیٹر ہے۔ یہ مشکل راستہ ہے، مگر بہت جاذبِ نظر اور خوبصورت ہے۔

  • ٹریل نمبر 5

یہ سیکٹر F-5 مارگلہ روڈ سے شروع ہوتا ہے۔ بہت آسان اور خوبصورت ٹریل ہے۔ ٹریل 5، ٹریل 3 کے متوازی چلتا ہے جبکہ ٹریل 4 اِن دونوں کو آپس میں ملا دیتا ہے۔ یہ درمیانی راستہ تقریباََ ڈیڑھ کلو میٹر بنتا ہے۔ ٹریل 5 کا سفر ڈھائی سے ساڑھے تین گھنٹے تک کا ہے۔ ٹریل 5 بھی پیر سوہاوہ روڈ سے جا کر مل جاتا ہے۔

  • ٹریل نمبر 6

فیصل مسجد (E-7) کے پیچھے (بیک سائیڈ) سے ٹریل 6 شروع ہوتا ہے۔ عام طور پر لوگوں کو اِس ٹریل کے اسٹارٹ (آغاز) پوائنٹ کا پتہ نہیں ہے، فیصل مسجد کے ساتھ شجرکاری کا ایک سائن بورڈ ہے۔ اِس کے ساتھ ہی راستہ اوپر جاتا ہے۔ یہ ٹریل بھی ضروری ہدایات سے آراستہ ہے اور اِس میں ایک چھوٹا سا چڑیا گھر بھی ہے۔ ٹریل 6 بھی پیر سوہاوہ روڈ پر پہنچ کر اختتام پذیرہوتا ہے۔

  • سید پور ٹریل

سید پور ٹریل، سید پور گاؤں کے ساتھ ساتھ چلتا ہے، اگر آپ اِس پر آگے بڑھتے جائیں تو مونال ریسٹورنٹ تک پہنچ جائیں گے۔ اِس ٹریل کے ساتھ پہاڑی نالہ بھی گزرتا ہے جو حسین منظر پیش کرتا ہے، جس سے ہائیکنگ کے دلدادہ سیاح محظوظ ہوتے ہیں۔ یہ ٹریل عام طور پر سیدپور گاؤں کے مقامی لوگ استعمال کرتے ہیں، جبکہ ہائیکنگ و کیمپنگ کے شوقین اِس کا استعمال بہت کم کرتے ہیں۔

  • بری امام ٹریل

یہ ٹریل مارگلہ روڈ کے بالکل آخر پر سیکٹر F-5 کے قریب سے شروع ہوتا ہے۔ راستہ بری امام کمپلیکس (مزار) کے ساتھ سے لوئی دندی (غار) تک جاتا ہے، تھوڑا سا مزید اوپر چلیں تو پیرسوہاوہ روڈ تک پہنچ جاتے ہیں۔ وہیں سے ایک راستہ ٹریل 3 کی طرف نکلتا ہے جو تقریباََ ساڑے 5 کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔

تمام ٹریلز پر ہائیکنگ اور کیمپنگ کرنے سے منفرد تجربہ حاصل ہوتا ہے مگر پہلی بار ہائیکنگ و کیمپنگ کرنے والوں کے لئے ٹریل نمبر 3 اور 5 بہترین ہیں کیونکہ یہ زیادہ آسان، منظم اور سہولتوں سے آراستہ ہیں۔ ٹریل نمبر 3 اور 5 میں حُکام کی طرف سے واضح ہدایات بھی دی گئی ہیں جو رہنمائی کے لئے کافی مددگار ہیں۔

میں نے مارگلہ ہِلز اور اس میں بنائے گئے آٹھوں ٹریلز کا آپ سے تعارف کروا دیا ہے، انشاءاللہ اسی سلسلے میں ہر ٹریل کا تفصیلی تعارف، اِس کی خصوصیات، اَِس کے دلچسپ مقامات اور سہولیات کے حوالے سے مزید بلاگ بھی لکھنے کا ارادہ ہے۔ مجھے آپ کی آراء اور مثبت تجاویز کا انتظار رہے گا۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لئے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔
ابرار حسین گوجر

ابرار حسین گوجر

ابرار حسین ماس کمیونیکشن میں ماسٹرز کرنے کے بعد اب ایکسپریس کیلئے لکھ رہے ہیں، آپ ان سے رابطہ کرسکتے ہیں [email protected]

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔