درختوں کی کٹائی سے سالانہ 27 ہزار ایکڑ اراضی بنجر ہونے لگی

شبیر حسین  پير 20 مارچ 2017
عالمی ادارہ خوراک و زراعت اور ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان میں جنگلات بڑھنے کی شرح منفی 2ہے۔ فوٹو؛ فائل

عالمی ادارہ خوراک و زراعت اور ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان میں جنگلات بڑھنے کی شرح منفی 2ہے۔ فوٹو؛ فائل

اسلام آباد: پاکستان انسٹیٹیوٹ آف اکنامک ڈیولپمنٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں درختوں کی بے دریغ کٹائی سے سالانہ 27 ہزار ہیکٹر سے زائد اراضی بنجر ہو رہی ہے جو دنیا میں دوسرا نمبر ہے اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو آئندہ 30 سے 40 سال تک پاکستان مکمل طور پر بنجر ہو جائے گا۔

کسی بھی ملک کے کل رقبے کا کم از کم ایک تہائی حصہ یا 25 فیصد رقبے پر جنگلات کا ہونا انتہائی ضروری ہے تاہم سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں جنگلات کل اراضی کے محض 5 فیصد رقبے پر موجود ہیں جس میں قدرتی کے علاوہ زرعی اراضی پر موجود جنگلات کی مجموعی تعداد شامل ہے جبکہ اس کے برعکس عالمی ادارہ برائے فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن اور ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں صرف  2.1 فیصد اراضی پر جنگلات موجود ہیں اور پاکستان میں سالانہ جنگلات کی گروتھ ریٹ منفی 2 ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔