چیمپئنز ٹرافی، پاکستان نے لنکا ڈھانے کی پلاننگ شروع کردی

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 11 جون 2017
وارم اپ اور فیلڈنگ ڈرلز کے بعد بیٹنگ پر خاص توجہ دی گئی، نیا جوش اور جذبہ بیدار ہوگیا، آرتھر۔ فوٹو: اے ایف پی

وارم اپ اور فیلڈنگ ڈرلز کے بعد بیٹنگ پر خاص توجہ دی گئی، نیا جوش اور جذبہ بیدار ہوگیا، آرتھر۔ فوٹو: اے ایف پی

کارڈف: چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان نے لنکا ڈھانے کی پلاننگ شروع کردی، بھرپور پریکٹس سیشن میں صلاحیتیں نکھارنے کا سلسلہ جاری رکھا، وارم اپ اور فیلڈنگ ڈرلز  کے بعد بیٹنگ پر خاص توجہ دی گئی،3 نیٹس میں ٹاپ اور مڈل آرڈر بیٹسمین ہوا میں گھومتی گیندوں کا سامنا کرتے رہے۔

چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کا سری لنکا کیخلاف میچ کوارٹر فائنل بن چکا،ایونٹ میں پیش قدمی جاری رکھنے کیلیے دونوں ٹیموں کو لازمی فتح درکار ہے،گرین شرٹس نے اس اہم مقابلے کیلیے پلاننگ شروع کردی، کارڈف میں موجود کھلاڑیوں نے بھرپور پریکٹس سیشن میں صلاحیتیں نکھارنے کا سلسلہ جاری رکھا، وارم اپ کے بعد فیلڈنگ ڈرلز  میں مشکل کیچ لینے پر توجہ دی گئی، میدان میں ایک طرف لگائے گئے 3 نیٹس میں ٹاپ اور مڈل آرڈر بیٹسمین سوئنگ ہوتی گیندوں کا سامنا کرتے رہے، ہیڈ کوچ مکی آرتھر، کپتان سرفراز احمد اور مینجمنٹ نے ممکنہ پلیئنگ الیون پر بھی غور کیا، انجرڈ وہاب ریاض کی جگہ اسکواڈ میں شامل کیے جانے والے رومان رئیس کی بولنگ پر کوچنگ کی نظر رہی، اگر پچ پیسرز کیلیے سازگار ہوئی تو پاکستان محمد عامر،حسن علی اور جیند خان کیساتھ رومان کو بھی میدان میں اتار سکتا ہے،آئی لینڈرز اسپن بولنگ کو اچھا کھیلتے ہیں، شاداب خان کو باہر بٹھاکر عماد وسیم، محمد حفیظ اور شعیب ملک پر انحصار کیا جاسکتا ہے،آل راؤنڈر فہیم اشرف کا نام بھی زیر غور ہے۔

کارڈف میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ بڑے میچز جیتنے کیلیے نیچرل کھیل کا مظاہرہ کرنااورذہنی طور پر تیار ہونا پڑتا ہے، میرے خیال میں بھارت کیخلاف میچ میں کھلاڑی اپنی صلاحیتوں پر یقین کھوبیٹھے تھے، اس لیے تینوں شعبوں میں مسائل سے دوچار نظر آئے،ہم ہرگز اس طرح کی کرکٹ نہیں کھیلنا چاہتے، اکثر پلیئرز کیساتھ بات ہوتی ہے، بھارت کے ہاتھوں شکست پر بھی سب سر جوڑ کر بیٹھے، اگلے چیلنج کا سامنا کرنے کیلیے ہر کوئی ذہنی طور پر تیار ہوا،سب نے ذمہ داری اٹھانے کا عزم اور پلان پر عمل کرنے کا عزم ظاہر کیا، مثبت سوچ کیساتھ عالمی نمبر ون جنوبی افریقہ کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے میں کامیاب ہوئے، بولنگ، فیلڈنگ اور بیٹنگ میں بھی کچھ کردکھانے کا جذبہ تھا، کھلاڑیوں نے پلان کے مطابق کارکردگی دکھانے کیلیے ایک ایک گیند پر محنت کی جس کی بدولت فتح بھی حاصل ہوئی اور اعتماد کی دولت لوٹ آئی،ٹیم کے مزاج میں بروقت تبدیلی خوش آئند ہے، کھلاڑیوں میں آگے بڑھنے کیلیے نیا جوش اور جذبہ پیدا ہوگیا، صلاحیتوں کو نکھارنے کیلیے پریکٹس سیشن میں بھی سخت محنت جاری ہے، آئی لینڈرز کو  زیر کرکے سیمی فائنل میں رسائی کیلیے پرعزم ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پروٹیز کیخلاف میچ میں پچ صرف ہمارے لیے سازگار ہونے کا تاثر درست نہیں، فرق یہ ہے کہ مضبوط حریف ہونے کے باوجود پاکستان ٹیم نے کنڈیشنز کا بہترین استعمال کیا جبکہ جنوبی افریقہ کی کوشش کامیاب نہ ہوئی، سری لنکن پروٹیز سے مختلف ٹیم ہیں، ان کیخلاف پلاننگ بھی نئی کرنا پڑے گی،آئی لینڈرز نے حالات کے مطابق جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت کو زیرکیا،ٹیم میں پاور ہٹرز ہمارے لیے بھی مشکلات پیدا کرسکتے ہیں، کامیابی کیلیے ہمیں ہر شعبے میں ڈسپلن برقرار رکھنا ہوگا۔

ویسٹ انڈیز کیخلاف افغانستان کی جیت اور چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی پروٹیز کیخلاف فتح سے ورلڈ کپ 2019میں براہ راست شمولیت کا قوی امکان پیدا ہونے  کے سوال پر مکی آرتھر نے کہا کہ بڑی خوش آئند اور قابل اطمینان بات ہے، انگلینڈ اور آسٹریلیا کے مشکل ٹورز میں ہماری رینکنگ زیادہ متاثر ہوئی  اب کوالیفائی کررہے ہیں تو اچھا شگون ہے لیکن بہتری کا سفر رکنا نہیں چاہیے، ہمیں فٹنس اور فیلڈنگ سمیت ہر شعبے میں محنت جاری رکھنے کی ضرورت ہے، جدید کرکٹ کے مطابق ایک نئے مزاج کی حامل ٹیم کیساتھ آئندہ ورلڈکپ میں قدم رکھنا چاہتے ہیں،کھلاڑیوں میں فٹنس کلچر پروان چڑھ رہا ہے، حسن علی ایک مثال ہیں، ایک سال میں وہ پہلے سے زیادہ فٹ اور بولنگ میں زیادہ موثرہوئے ہیں،مہارت اور ورائٹی میں مسلسل  بہتری آرہی ہے،اچھے آل راؤنڈر کے روپ میں ٹیم کے کام آئیں گے، بابر اعظم سمیت دیگر نوجوان بھی روشن مستقبل کی نوید ہیں،عمراکمل کے معاملے میں میرا این سی اے اسٹاف یا چیف سلیکٹرانضمام الحق کیساتھ کوئی اختلاف نہیں،نوجوان بیٹسمین دیے گئے وقت میں فٹنس کا مطلوبہ معیار حاصل نہ کرپائے،اس لیے متبادل کا فیصلہ کرنا پڑا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔