قائمہ کمیٹی کا سیکریٹری خزانہ اور آئی جی سندھ کو نوٹس کارروائی کی سفارش

سندھ میں سیاستدانوں، رٹائرڈ افسران کی سیکیورٹی کی تفصیلات طلب، شمسی توانائی کا جدید سگنل نظام لا رہے ہیں، ریلوے حکام


بہاولپور میں ریلوے اراضی کی لیز پر چیف سیکریٹری، وزارت دفاع کے حکام طلب، قومی کمیشن اقلیتی حقوق بل پر وزارت کے تحفظات۔ فوٹو: فائل

SHANGHAI: قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط اور استحقاق نے سندھ میں سیاستدانوں، ارکان اسمبلی اور ریٹائرڈ افسران کو دی جانے والی سیکیورٹی سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔

کمیٹی نے انسپکٹرجنرل سندھ پولیس اور سیکریٹری خزانہ کی عدم شرکت پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے انھیں نوٹس جاری کر دیے اورسیکریٹری خزانہ کیخلاف اسپیکر قومی اسمبلی کوکارروائی کی بھی سفارش کردی۔

اجلاس جنید انوار کی زیرصدارت میں ہوا جس میں اراکین اسمبلی کی تحاریک استحقاق زیر غور لائی گئیں۔ اس موقع پرکمیٹی نے انسپکٹرجنرل سندھ پولیس اورسیکریٹری خزانہ کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انھیں نوٹس جاری کر دیے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آئی جی سندھ اور سیکریٹری خزانہ کو نوٹس جاری کیاتھا،پیش کیوں نہیں ہوئے،کمیٹی نے آئی جی سندھ اور سیکریٹری خزانہ کو نوٹس جاری کر دیا اور اسپیکر قومی اسمبلی کوسیکریٹری خزانہ کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی، رکن کمیٹی صلاح الدین نے کہا کہ سندھ میں ایک ایک شخص کو سو سے زائدسیکیورٹی گارڈز فراہم کیے گئے ہیں۔ ہمیں 2 گارڈز بھی نہیں دیئے جاتے،سیکیورٹی فراہم نہ کرنے کے باعث ہمارے ایم پی ایز شہید ہو چکے۔

دوسری جانب سینٹ قائمہ کمیٹی ریلوے کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سردارفتح محمد حسنی کی زیرصدارت ہوا۔ جس میں بتایا گیا کہ ریلوے میں شمسی توانائی کا ایسا جدید ٹریفک سگنل نظام لایا جا رہا ہے جس کے تحت ریلوے ٹریک پرگاڑی کے ڈرائیورکو ساڑھے تین کلومیٹر تک ریلوے لائن پر موجودکسی بھی سرگرمی کی آگاہی کیلئے الارم سسٹم موجود ہو گا، پنجاب کے بغیر ملازم 75 ریلوے گیٹوں کیلیے پنجاب حکومت نے 61 کروڑ روپے سندھ حکومت نے 15 گیٹوں کیلیے 8 کروڑ جاری کر دیے، ان اقدامات سے حادثات میں نمایاں کمی ہو گی، خطوط لکھنے کے باوجود بلوچستان اور پختونخوا حکومتوں نے ابھی تک جواب نہیں دیا اور بتایا کہ عید الفطر اور اگلے دن 5 لاکھ مسافروں کو کرایوں میں 20 فیصدکمی کی رعایت دی گئی۔

ڈی ایچ اے بہاولپور اور ریلوے کی 34 ایکڑزمین کے بارے میں بتایا گیاکہ چیف سیکریٹری نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھجوائی گئی سمری واپس لے لی،چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر نے غیرقانونی طورپرڈی ایچ اے بہاولپورکوزمین لیز پر دی۔ قائمہ کمیٹی نے چیف سیکریٹری پنجاب ، وزارت دفاع کے اعلیٰ حکام کو طلب کرلیا۔

ادھر وزیرخواجہ سعدرفیق نے کہا کہ معاملہ سول عدالت میں ہے۔ اعلیٰ عدلیہ سے بھی رجوع کریں گے۔ ڈی ایچ اے کو 34 ایکڑ ریلوے زمین فراہمی سے 140 کلومیٹر ریلوے ٹریک کا رخ تبدیل کرنا پڑے گا۔ قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی مذہبی امورذیلی کمیٹی کے اجلاس میں وزارت کے حکام نے قومی کمیشن اقلیتی حقوق بل پریہ کہہ کر تحفظات کا اظہار کر دیا کہ کمیشن حکومت کے مساوی جبکہ اس کا چیئرمین صرف اقلیتی برادری سے نہیں ہونا چاہیے۔

ذیلی کمیٹی نے اگلے اجلاس میں کمیشن کے چیئرمین اور ممبران کوطلب کرتے ہوئے تفصیلی بریفننگ کی ہدایت کر دی، اجلاس رکن قومی اسمبلی علی محمد کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں قومی کمیشن برائے حقوق اقلیت بل کے محرک لال چند مل نے بھی شرکت کی، لال چندنے کمیٹی کوبتایاکہ قومی کمیشن حقوق اقلیت کو حکومت دو سال سے التوا کا شکار رکھے ہوئے ہے نہ حکومت خود بل تیارکررہی ہے نہ ہی میرے بل کو پیش کرنے دیا جا رہا ہے، وزارت مذہبی امور کے افسران نے بل پر تحفظات کا اظہار کیا تو کنوینئرکمیٹی علی محمد خان کا حکومتی رویے پر برہمی کا اظہار کیا۔

مقبول خبریں