عائشہ گلالئی الزامات، ثبوت نہ دینے پر گھر مسمار کرنے کا اعلان

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 4 اگست 2017
مخالفین سے بھاری رقم لے کرالزامات لگائے،عائشہ خود ٹکٹ بیچنے میں ملوث ہیں، شاہ محمد خان۔ فوٹو : فائل

مخالفین سے بھاری رقم لے کرالزامات لگائے،عائشہ خود ٹکٹ بیچنے میں ملوث ہیں، شاہ محمد خان۔ فوٹو : فائل

بنوں: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ ملک شاہ محمد خان نے عمران خان پر الزامات کے ثبوت پیش نہ کرنے پر گرینڈ جرگے کے ذریعے عائشہ گلالئی کا گھر مسمار اور ایف آر ڈومیسائل منسوخ کرانے کی دھمکی دے دی۔

بنوں پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک شاہ محمد خان نے کہا کہ عائشہ عائشہ گلالئی نے اپنے مفادات کی خاطر عمران خان نااہلی کیس میں مخالفین سے بھاری رقم لے کر ان کی معاونت کیلیے بیان دیا ہے۔ جس سے پشتون خواتین کی عزت نفس مجروح ہوئی، انھوں نے کہا کہ عائشہ گلالئی کی جانب سے ایسے وقت میں بیان دینے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ اقدام عدالت میں عمران خان نااہلی کیس میں مخالفین کو فائدہ پہنچانا ہے جس کیلیے ایک بہت بڑی ڈیل کی گئی ہے اگر اُنھیں 2013ء میں عمران خان کے میسجز ملے اور اُن کو تحفظات تھے تو اس وقت پارٹی کیوں نہیں چھوڑی اور اُن کیخلاف احتجاج ریکارڈ کیوں نہیں کرایا وہ چار سال کیلیے عمران خان ہی کی پارٹی کی جانب سے قومی اسمبلی کی ممبر رہیں اور مراعات لیتی رہیں، اب وہ قومی اسمبلی کی نشست چھوڑنے کو بھی تیار نہیں جو کہ شرم کا مقام ہے۔

ملک شاہ محمد خان نے کہا کہ عمران خان کی کرپشن کیخلاف جدوجہد کی بدولت ملک کے وزیراعظم کو نااہل قرار دیاگیا جو مخالفین سے ہضم نہیں ہورہا، انھوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کیلیے پی کے71کی یونین کونسلوں کے ٹکٹ عائشہ گلالئی نے فروخت کیے جس کی وجہ سے ہمیں نقصان اُٹھانا پڑا، انھوں نے کہا کہ عائشہ گلالئی کے الزامات سے عمران خان کی شخصیت پر کوئی فرق نہیں پڑیگا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ اس سلسلے میں گرینڈ قبائلی جرگہ بلایا جائے گا جس میں عائشہ گلالئی کے والد کو طلب کرکے عمران خان پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت مانگے جائیں گے ہمیں مطمئن نہ کیا گیا تو قبائلی روایات کے تحت ان کا گھر مسمار کرکے علاقہ بدر کیا جائے گا اور ان کا ڈومیسائل بھی منسوخ کیا جائے گا کیونکہ قبائلی روایات میں کسی کی بے جا پگڑی اچھالنے کی اجازت نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔