نیب نے شریف فیملی کیخلاف ریفرنسز کیلیے سپریم کورٹ سے مصدقہ نقول لے لیں

قیصر شیرازی  ہفتہ 5 اگست 2017
ریفرنس رواں ماہ کے آخرمیں دائر،ریفرنسزکی تیاری،تفتیشی افسران،پراسیکیوٹرزکی منظوری سپریم کورٹ کے جج دیں گے۔ فوٹو؛ فائل

ریفرنس رواں ماہ کے آخرمیں دائر،ریفرنسزکی تیاری،تفتیشی افسران،پراسیکیوٹرزکی منظوری سپریم کورٹ کے جج دیں گے۔ فوٹو؛ فائل

 راولپنڈی /  اسلام آباد: نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی فیملی،وزیر خزانہ اسحق ڈار کیخلاف4 ریفرنسوں کو حتمی شکل دینے کیلیے گزشتہ روز تمام متعلقہ ریکارڈ کی مصدقہ نقول حاصل کر لی ہیں۔

سپریم کورٹ کے پانامہ کیس فیصلے کی روشنی میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی فیملی،وزیر خزانہ اسحق ڈار کیخلاف4 ریفرنسوں کو حتمی شکل دینے کیلیے احتساب بیورو نے سپریم کورٹ سے گزشتہ روز تمام متعلقہ ریکارڈ کی مصدقہ نقول حاصل کر لی ہیں تاہم سپریم کورٹ آفس نے نیب کو جے آئی ٹی کا تیار کردہ والیم دس نہیں دیا۔

واضح رہے کہ ان ریفرنسوں کو دائرکرنے اور تفتیشی افسران کی تقرری کیلیے سپریم کورٹ سے ناموں کی منظوری لی جائے گی جبکہ ان ریفرنسوں کی پیروی کیلیے بھی سپریم کورٹ سے ہی پراسیکیوٹر مقررکرانے کی منظوری حاصل کی جائے گی اور ریفرنس تیار کرکے بھی ان کی عدالت عظمیٰ کے مانیٹرنگ جج سے منظوری لی جائے گی۔ پراسیکیوٹرزکا خود مختار پینل مقررکیا جا رہا ہے،یہ ریفرنس راولپنڈی کی عدالت نمبر1اور3 میں دائرکیے جائیں گے، ان دونوں عدالتوں کے موجودہ سرکاری پراسیکیوٹرز ان ریفرنسوں سے الگ رکھے جائیں گے۔ ریفرنسوں کو مضبوط بنانے کیلیے ان کے گواہان میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے تمام6 ارکان بھی شامل ہوں گے جبکہ اعلیٰ سطح پر اس فیصلے کی منظوری دے دی گئی ہے، یہ ریفرنس اس ماہ کے آخری ہفتے میں دائر ہوں گے۔

نیب ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کی تصدیق شدہ کاپی بھی مل گئی ہے، بوقت ضرورت والیم دس کی فراہمی کیلیے احتساب عدالت سے رجوع کیا جائیگا، تاہم یاد رہے کہ نیب نے سپریم کورٹ میں تصدیق شدہ ریکارڈکیلیے باضابطہ درخواست دی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔