- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
ایچ ای سی نے 180 سرکاری و نجی یونیورسٹیوں کے 450 پروگرامز بند کردیے
اسلام آباد: ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے ملک بھرکی تقریباً 180 سرکاری ونجی جامعات میں مطلوبہ معیارپرپورانہ اترنے والے 450 تعلیمی پروگراموں پر پابندی عائدکردی۔
چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد نے ’’ایکسپریس‘‘ کوبتایا کہ معیاری تعلیم کی فراہمی کیلیے سخت فیصلے کرناپڑتے ہیں، اگرچہ وہ نہیں چاہتے ایچ ای سی کو ڈنڈا بردار ادارہ بنایا جائے تاہم معیار پر پورانہ اترنے والے اداروں اورشعبہ جات پر پابندی عائد کرنے کا مقصد ایسے اداروں میں داخلہ لینے والے طلباکے مستقبل کومحفوظ رکھناہے۔
واضح رہے کہ ایچ ای سی نے ملک بھرکی تقریباً 180 سرکاری ونجی جامعات میں مطلوبہ معیارپرپورانہ اترنے والے 450 تعلیمی پروگراموں پر پابندی عائد کردی جبکہ2 مزید اعلیٰ تعلیمی اداروں کی ڈگریاں تصدیق کرنے سے انکار کرتے ہوئے ان میں داخلہ لینے پرپابندی عائد کر دی ہے۔ پابندی کاشکارہونیوالے نئے اداروں میں امپیریل کالج آف بزنس اسٹڈیزلاہوراورچکوال یونیورسٹی کے نام شامل ہیں۔
ایچ ای سی نے امپیریل کالج آف بزنس اسٹڈیز لاہور کی جانب سے تعلیمی امور میں بے ضابطگیوں اور انتظامی وتعلیمی بے قاعدگیوںکی شکایات کے پیش نظرمذکورہ کالج پر پابندی عائدکی اوراس کالج سے امتحان دینے والے طلبہ وطالبات کی ڈگریاں تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔
اسی طرح چکوال یونیورسٹی کے نام پرقائم تعلیمی ادارے کی بھی ڈگریاں تسلیم کرنے اور اس کی تصدیق سے انکارکیا۔ اس حوالے سے طلبا وطالبات کے ساتھ ساتھ والدین کے نام جاری الرٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ اداروں کو ایچ ای سی کے تحت تسلیم نہیں کیا جاتا لہٰذا ان اداروں میں داخلہ سے اجتناب کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔