رقم ادا نہ کرنے کی پاداش میں پولیس کا شہری پر بہیمانہ تشدد

اہلیہ کی گلشن تھانے کیخلاف اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست،ایس ایچ او مومن آباد بھی طلب


Staff Reporter April 26, 2013
اہلیہ کی گلشن تھانے کیخلاف اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست،ایس ایچ او مومن آباد بھی طلب فوٹو: فائل

KARACHI: عدالت کے حکم پر پولیس کے بہیمانہ تشدد کرنے پر شہری کا طبی معائنہ کرایا گیا۔

سول اسپتال کے سینئر ایم ایل او نے پولیس تشدد کی تصدیق کردی جبکہ اہلیہ نے ایس ایچ او تھانہ گلشن اقبال کے خلاف اغوا برائے تاوان کے تحت مقدمہ درج کرنے سے متعلق درخواست دائر کردی، فاضل عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ایس ایچ او مومن آباد کو طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق تھانہ ماڈل کالونی نے اسلحہ ایکٹ کے الزام میں ملزم اسد کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کے روبرو پیش کیا تھا، اس موقع پر وکیل ناصر احمد ایڈووکیٹ نے عدالت کو حقائق سے آگاہ کیا کہ تھانہ مومن آباد نے اس کے موکل کوتاوان کی غرض سے اغوا کیا تھا اور بھاری رقم کا تقاضہ کیا تاہم رقم کی عدم فراہمی پر انھوں نے اس کے موکل کو تھانہ گلش اقبال کے حوالے کردیا تھا، تھانہ گلشن اقبال نے چھاپے کی پاداش میں اسے ماڈل کالونی تھانے میں جھوٹے مقدمے میں ملوث کردیا ہے۔



اگر پولیس کو رقم ادا کردیتے تو وہ اسے رہا کردیتے کیونکہ جس کی نشاندہی پر اسے اغوا کیا گیا تھا اسے پولیس نے بھاری رقم کے عوض چھوڑ دیا تھا، اس موقع پر شہری نے بتایا کہ اسے تھانہ مومن آباد اور تھانہ گلشن اقبال نے عدالت سے رجوع کرنے پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور اپنے ظاہری زخم بھی عدالت کو دکھائے۔

عدالتی حکم کے بعد ایم ایل او سول اسپتال قرار عباسی نے پولیس کے تشدد کی تصدیق کردی، جس پر اس کی اہلیہ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 22/A کے تحت مذکورہ ایس ایچ او کے خلاف اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر کردی ہے، فاضل عدالت نے 27 اپریل کو ایس ایچ او کو طلب کرلیا ہے۔

مقبول خبریں