- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
نازیہ حسن کی البم ’’ینگ ترنگ‘‘ نے دنیا میں دھوم مچائی
لاہور: نازیہ حسن اور ان کے بھائی زوہیب حسن نے پاپ گلوکاری میں عالم گیر شہرت حاصل کی اور ان کے کئی گیتوں نے بیحد مقبولیت حاصل کی ۔
نازیہ حسن 3اپریل 1965کو کراچی میں پیدا ہوئیں بھائی زوہیب حسن اور بہن زارا حسن بھی گلوکاری کرتے رہے ہیں ۔نازیہ نے لندن کی رچمنڈ امریکن یونورسٹی سے بزنس ایڈمنسٹریشن کی ڈگری لی۔ گلوکارہ نازیہ حسن نے 1970 کی دہائی کے دوران بچپن میں ہی چائلڈ گلوکارہ کے طور پر پی ٹی وی کے کئی پروگرموں میں گانے کا آغاز کیا ۔فلموں کیلیے بھی گیت گانے کا آغاز صرف 15 برس کی عمر میں کیا ۔اس عرصہ میں انھوں نے 1980کے دوران فلم’’ قربانی ‘‘کیلیے گیت ’’آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے تو بات بن جائے ‘‘گایا اور اس گیت نے دھوم مچادی ۔
قبل ازیں لندن میں ایک پارٹی کے دوران بالی ووڈ اداکار و ہدایت کار فیروز خان سے ملاقات ہوئی اور انھوں نے نازیہ کو اپنی فلم کیلیے گیت گانے کی پیشکش کردی ۔1981کے دوران گلوکارہ نازیہ حسن کو بہترین گلوکارہ کا فلم فیئر ایوارڈز بھی دیا گیا ۔اسی سال نازیہ حسن کی شہرت کو اس وقت چارچاند لگ گئے جب پہلی پاکستانی پاپ گلوکارہ کی پہلی البم ریلیز کی گئی ۔نازیہ حسن کی البم ’’ڈسکو دیوانے ‘‘کی ریلیز اور اس کی شہرت کے بعد بھارتی فلموں میں بطور اداکارہ بھی کام کرنے کی پیشکش ہوئی مگر انھوں نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ وہ صرف گلوکاری ہی کریں گی۔
نازیہ اور زوہیب کی دوسری البم ’’بوم بوم ‘‘1982کے دوران ریلیز کی گئی ۔اس البم کے میوزک کو فلم کیلیے بھی استعمال کیا گیا اگرچہ فلم بزنس کرنے میں ناکام رہی تاہم ان کی البم نے خوب شہرت پائی ۔نازیہ حسن کی تیسری البم ’’ینگ ترنگ‘‘ 1984 کے دوران ریلیز کی گئی۔ یہ پاکستان کی پہلی میوزک البم تھی جسے وڈیوکی بھی صورت میں ریلیز کیا گیا۔ دنیا بھر میں نازیہ حسن کی اس البم نے دھوم مچادی۔ اس البم کا گیت ’’آنکھیں ملانے والے‘‘ سپرہٹ ہوا ۔
اس البم کے بعد نازیہ نے پھر سے بالی ووڈ میں پلے بیک سنگر کے طور پرکام شروع کیا، 1987کے دوران گلوکارہ نازیہ حسن کی چوتھی البم ’’ہاٹ لائن ‘‘ریلیز کی گئی ۔1980 سے 1990کے دوران نازیہ حسن اور زوہیب پاکستان کے مقبول پاپ گلوکار بن کر ابھرے اور اس دوران میوزک انڈسٹری پر چھائے رہے ۔ نازیہ حسن کینسر کے مرض میں مبتلا ہو کر 13اگست 2000کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملی تھیں جب کہ اس کے بعد ان کے بھائی زوہیب حسن نے بھی عملاً گلوکاری سے کنارہ کشی اختیار کر لی ۔ واضح رہے گلوکارہ نازیہ حسن کی 13ویں برسی آج منگل کو منائی جائے گی ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔