- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
ایران میں طلاق کے بڑھتے رجحان سے حکام پریشان
تہران: ایران میں حکومتی اقدامات کے باوجود شادی شدہ جوڑوں میں طلاق کی شرح میں تشویشناک حد تک اضافے نے حکام کی راتوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔
ایک عرب ویب سائٹ کے مطابق ایران کے قومی ادارہ شماریات کے چیئرمین احمد تویسرکانی کا کہنا ہے کہ مارچ 2013 سے مارچ 2014 کے دوران 7 لاکھ 57 ہزار753 شادیاں ہوئیں جو کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں 4.6 فیصد کم تھیں جب کہ اسی عرصے کے دوران ایک لاکھ 58 ہزار 753 شادیوں کا انجام طلاق پر متنج ہوا۔ صرف دارالحکومت تہران میں گذشتہ 7 برسوں میں طلاق کا رجحان 21 فی صد تک پہنچ چکا ہے۔ شادیوں کے خاتمے کے باعث گذشتہ ایک سال کے دوران نومولود بچوں کی پیدائش کی شرح 1.8 فی صد جبکہ آبادی میں اضافے کی شرح 1.2 فی صد رہی۔ اگر نئے بچوں کی پیدائش کی شرح میں اسی طرح کمی جاری رہی تو 30 برس بعد ملک میں کوئی نوجوان باقی نہیں رہے گا۔
حکومت کی شہریوں کو زیادہ سے زیادہ شادیوں اور زیادہ بچے پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کے باوجود طلاق کے رجحان میں غیر معمولی اضافے سے حکومتی حلقے بھی پریشان دکھائی دیتے ہیں کیونکہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ذاتی طور پر حکومتی عہدیداروں سے کہہ رکھا ہے کہ وہ عوام میں زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ اگلے 50 سال میں ایران کی آبادی 7 کروڑ 70 لاکھ سے بڑھ کر 15 کروڑ تک کی جا سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔