شریعت کے نفاذ پر بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں کا برونائی کے معاشی بائیکاٹ کا اعلان

ویب ڈیسک  پير 5 مئ 2014
برونائی دارالسلام کے سلطان حسن البولکیہ نےگزشتہ دنوں ملک میں شرعی سزاؤں کے نفاذ کا اعلان کیاتھا فوٹو: فائل

برونائی دارالسلام کے سلطان حسن البولکیہ نےگزشتہ دنوں ملک میں شرعی سزاؤں کے نفاذ کا اعلان کیاتھا فوٹو: فائل

بندر سری بگوان: برونائی داراسلام کے بادشاہ حسن البولکیہ کی جانب سے مملکت میں شریعت کے نفاذ کے اعلان کے بعد متعدد بین الاقوامی کاروباری اداروں اور ثقافتی تنظیموں نے ان کے معاشی بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مختلف شعبوں میں کاروباری، مالی اور مشاورتی معاونت فراہم کرنے والے بین الاقوامی گروپ ’’ورجن‘‘ کے سربراہ رچرڈ برینسن نے اعلان کیا ہے کہ آج کے بعد ان کی کمپنی کا کوئی ملازم یا ان کا گھر والا برونائی داراالسلام کے بادشاہ کے ہوٹل میں قیام نہیں کرے گا، ان کا ادارہ  ایسے کسی بھی ادارے کے ساتھ کاروباری تعلق بھی نہیں رکھے گا جس کا حسن البولکیہ سے براہ راست یا بالواسطہ تعلق ہوگا۔ اس کے علاوہ امریکا میں حقوق نسواں کی علمبردار تنظیم ’’فیمینسٹ‘‘ نے بھی نیو یارک میں حسن البولکیا ہی کے ہوٹل میں منعقدہ سالانہ عالمی حقوق نسواں ایوارڈز کی تقریب منسوخ کردی ہے۔

واضح رہے کہ برونائی دارالسلام کے بادشاہ نے گزشتہ برس ملک میں شرعی قوانین کے نفاذ کے لئے ضروری قانون سازی کا اعلان کیا تھا جس کے تحت گزشتہ دنوں انہوں نے ملک میں شریعت کو عملی طور پر نافذ کردی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔