- پی ٹی اے نے ایکس کی بندش کی ذمہ داری وزارت داخلہ پر ڈال دی
- غزہ پر قرارداد ویٹو کیوں نہیں کی؟ اسرائیل نے امریکی دورہ منسوخ کردیا
- آسٹریلیا نے ون ڈے، ٹی20 سیریز کے شیڈول کا اعلان کردیا
- چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی وفد کا قذافی اسٹیڈیم کا دورہ بھی مکمل
- پختونخوا؛ پہلا سرکاری لیور ٹرانسپلانٹ اور نیورو سرجری انسٹیٹیوٹ بنانے کا فیصلہ
- عالمی برادری غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد یقینی بنائے، وزیراعظم
- ایک دو سال مشکل سہی، آسودگی کاوقت ضرور آئے گا، نواز شریف
- پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر حلف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- احمد آباد کے شائقین کرکٹ، دنیا کے سب سے بدتمیز کراؤڈ میں شامل! مگر کیوں؟
- طلحہٰ محمود جے یو آئی رہنما چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شامل
- کراچی میں کھمبے سے کرنٹ لگنے اور نالے میں گرنے سے 2 نوجوان جاں بحق
- پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فریقین کو نوٹس
- تربت میں پاک بحریہ کے ایئر بیس پر حملہ ناکام، 4 دہشتگرد ہلاک، سپاہی شہید
- پتنگ کی قاتل ڈور مزید کتنی جانیں لے گی؟
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ سوشل میڈیا پر سابق کرکٹرز سے متعلق روابط کی خبریں تیز
- واٹس ایپ کا لنک پریویو سے متعلق فیچر پر کام جاری
- جاپان کی خوبصورت ترین چشموں کی دکان سیاحتی مقام بن گئی
- پھیپھڑوں کے کینسر سے بچانے والی ویکسین پر کام جاری
- افتخار نے ساتھی کرکٹرز کے ہمراہ مدینہ منورہ سے افطاری کی ویڈیو شیئر کردی
- سیکورٹی فورسز کا ڈی آئی خان میں آپریشن، 4 دہشت گرد ہلاک
لہسن: دماغ کے کینسر کے لیے اکسیر
واشنگٹن میں کی گئی تازہ ترین تحقیق کے مطابق لہسن کسی بھی طرح کے مضر اثرات کے بغیر دماغی کینسر کے خاتمہ کیلئے نہایت مفید ہے۔
کینسر جرنل میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں محققین کا کہنا ہے کہ لہسن نہ صرف دماغ میں کینسر کی پیدائش بلکہ اسے پھیلنے سے روکنے کیلئے بھی مدافعتی آکسیجن پیدا کرتا ہے۔ دماغ کے کینسر کے علاج کیلئے عمومی طور پر کیموتھراپی یا ریڈی ایشن کا سہارا لیا جاتا ہے جو بدقسمتی سے دماغ کے خلیوں کو بھی مار دیتی ہے، پھر یہ علاج بھی تقریباً 15ماہ تک چلتا ہے۔ مزید برآں کیموتھراپی کا سہارا لینے والے کینسر کے 90فیصد مریض علاج کے 10سے 15سال بعد فوت ہو جاتے ہیں۔
نئی تحقیق اس حوالے سے شاندار ہے کہ لہسن کے ذریعے کینسر کے علاج میں دماغی خلیے محفوظ رہتے ہیں۔ امریکہ میں کی جانے والی ایک اور تحقیق میں کہا گیا ہے کہ لہسن میں پائے جانے والے اجزاء اینٹی بائیوٹک ادویات سے سو فیصد زیادہ موثر ثابت ہو سکتے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لہسن کے باقاعدہ استعمال سے قوت مدافعت بڑھتی ہے جو کینسر سے بچاؤ میں بے حد معاون ثابت ہوتی ہے۔ لہسن میں موجود سلفر کے اجزا جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں جبکہ متعدد وبائی امراض کو روکنے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔ یاد رہے کہ سبزیوں میں لہسن کو (فوائد کے حوالے سے) نمایاں مقام حاصل ہونے کی وجہ سے گزشتہ 20 برسوں کے دوران اس پر کم و بیش 3 ہزارتحقیقات کی جاچکی ہیں۔
غذائی اجناس پر ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق بلڈپریشر کی بیماری کے علاج میں لہسن کا استعمال کسی بھی دوائی سے کئی درجے بہتر ہے۔ یہ حیران کن تحقیق گزشتہ روز پاکستان جرنل آف فارماسیوٹیکل سائنسز میں شائع ہوئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ لہسن کا استعمال بلڈپریشر کے ایسے مریضوںکے لئے بھی نہایت مفید ہے، جنہیں ہائپر ٹینشن (خون کا غیرمعمولی دباؤ) کا مرض بھی لاحق ہو۔ ہائپر ٹینشن ایک ایسا مرض ہے جس کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک میں موت کی شرح ایک فیصد ہے۔
ہائپر ٹینشن کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے جو ہارٹ اٹیک کا باعث بھی بنتا ہے۔ لہسن دراصل قدیم و روایتی طریقہ علاج میں بھی امراض قلب کے مریضوں کے لئے اکسیر سمجھا جاتا تھا۔ طبی ماہرین نے لہسن کی افادیت جس میں کولیسٹرول یا خون کو گاڑھا کر دینے والے چکنے مادے کو کم کرنے اور بلند فشار خون کے علاج کے طور پر قدرت کے اس تحفے کو کبھی بھی بے اثر نہیں سمجھا۔ طبی ماہرین کے مطابق درحقیقت 12سوایم جی پر مشتمل لہسن کی خوراک بلڈپریشر کم کرنے کے لئے مارکیٹ میں دستیاب معروف دوائی سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ آج جہاں ہائی بلڈ پریشر یا بلند فشار خون کے لئے مختلف ادویات کا استعمال عام ہو گیا ہے، وہاں طبی سائنس کے شعبے میں ریسرچ کرنے والے ترقی یافتہ ممالک میں بھی محققین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس ضمن میں لہسن کا استعمال نہایت مفید ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔