داعش نے مغوی امریکی صحافی کےبدلےعافیہ صدیقی کی رہائی کامطالبہ کیا تھا، امریکی اخبار کا دعویٰ

ویب ڈیسک  جمعـء 22 اگست 2014
ڈاکٹر عافیہ کو امریکا نے 86 برس قید کی سزا سنا رکھی ہے۔ فوٹو: فائل

ڈاکٹر عافیہ کو امریکا نے 86 برس قید کی سزا سنا رکھی ہے۔ فوٹو: فائل

نیویارک: امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ شام اور عراق میں برسرپیکار تنظیم داعش کے ہاتھوں گزشتہ روز قتل ہونے والے امریکی صحافی کے بدلے رقم کے علاوہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

امریکی اخبار گلوبل پوسٹ کی رپورٹ میں دعویٰ کہا گیا ہے کہ شام اور عراق میں برسرپیکار تنظیم داعش نے مغوی امریکی صحافی جیمز فولی کے اہل خانہ سے کئی مطالبات کئے تھے، جیمز فولی کے اہل خانہ سے بذریعہ ای میل 13 کروڑ 20 لاکھ ڈالر امریکی ڈالر تاوان  یا پھر امریکا میں قید پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی سمیت کئی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

12 اگست کو داعش کی جانب سے جیمز فولی کے گھر والوں کو ای میل میں کہا گیا تھا کہ دیگر کئی ممالک کی طرح انہیں بھی نقد رقم کے بدلے اپنے قیدیوں کی رہائی کے کئی مواقع دیئے گئے جب کہ  اس تجویز کو کئی حکومتوں نے قبول بھی کرلیا، اسی طرح انہوں نے امریکا میں قید مسلمان قیدیوں بالخصوص ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بدلے اپنے پاس یرغمال بنائے گئے قیدیوں کی رہائی کی پیشکش  کی لیکن لگتا ہے کہ آپ اس  میں دلچسپی نہیں رکھتے لہٰذا اب بہت دیرہوچکی۔

واضح رہے کہ صحافی جیمز فولی کو نومبر 2012 میں اغوا کیا گیا تھا اور 2 روز قبل دولتِ اسلامیہ عراق و شام نے ان کا سر قلم کرنے کی ویڈیو جاری کی تھی، ویڈیو میں کہا گیا تھا کہ اب ایک اور مغوی امریکی صحافی سٹیون سوٹلوف کے مستقبل کا انحصار صدر براک اوباما کے اقدام پر ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔