- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
ملک میں ضمیر، قانون، انصاف اور جمہوریت مر گئی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں اپنا حق مانگنے والوں کو لشکری،غدار اور باغی قرار دیا گیا، اگر ایوان میں صحیح نمائندے ہوتے تو اس طرح کی باتیں سننے کو نہ ملتیں، ملک میں ضمنیر، جمہوریت، قانون اور انصاف مرچکا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہمارے 14 افراد شہید اور 90 زخمی ہوئے، ہم ان کا حق مانگنے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوئے لیکن دھرنا دینے والوں کو اراکین پارلیمنٹ نے خانہ بدوش اور لشکری قرار دیا جو قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس کا انقلاب آیا تو حق مانگنے والوں کو خانہ بدوش قرار دیا گیا تھا اور آج ہمیں بھی خانہ بدوش کہا جارہا ہے۔
سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ اگر ایوان میں حقیقی عوامی نمائندے ہوتے تو دھرنا دینے والوں کی بے عزتی نہ کی جاتی، اتنے دنوں سے کوئی شخص حال پوچھنے تک نہیں آیا، ملک میں ضمیر، قانون، انصاف اور جمہوریت مر گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔