علم کسی کی میراث نہیں؛ حافظ آباد کے غریب دودھ فروش جنید علی کی انٹر میں اول پوزیشن

ویب ڈیسک  اتوار 14 ستمبر 2014
جنیدعلی نے انٹر آرٹس کےامتحانات میں 920 نمبر لے کر پہلی پوزیشن اپنےنام کی۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

جنیدعلی نے انٹر آرٹس کےامتحانات میں 920 نمبر لے کر پہلی پوزیشن اپنےنام کی۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

گوجرانوالہ: کہتے ہیں کہ علم کسی کی میراث نہیں ہوتی یہ بات ایک مرتبہ پھرثابت کردی ہے جنید علی نے  جو اپنے گھر والوں کی روزی روٹی کے لئے دودھ بھی بیچتا ہے اور حصول علم کے لئے سرگرداں بھی رہتا ہے۔

ایک کمرے کا مکان اور ایک بھینس یہی ہے حافظ آباد کے جنید علی کی کل کائنات لیکن عزم اور حوصلہ اتنا مضبوط ہے کہ بڑے سے بڑا پہاڑ بھی اس کے سامنے کچھ نہیں، لگن اتنی سچی کہ منزل خود ہی اس کےراستوں کی رکاوٹیں دور کرے، آندھی آئے یا طوفان، برسات ہو یا چٹختی دھوپ جنید کے مضبوط ارادوں نے ہر مشکل کو پار کیا۔ ہرروز صبح سویرے اٹھ کر اپنی واحد بھینس کو چارہ ڈالنے کے بعد دودھ فروخت کرنا اور پھر حصول علم کے لئے کالج جانا ہر کسی کے لئے آسان نہیں لیکن جنید نے اسے اپنے راستے کی دیوار نہ بننے دیا۔ کڑی محنت ، بلند حوصلے، مستقل مزاجی  سے جب اس نے گوجرانوالہ تعلیمی بورڈ کے انٹر آرٹس کےامتحانات میں پہلی پوزیشن اپنےنام کی تو گویا اسے تو دنیا ہی مل گئی۔ جنید کو اس کی محنت کا پھل ملتا بھی کیوں نا، آخر باپ کی آنکھوں کے خواب اس کی راہ کا تعین جو کرتے ہیں اورماں کی دعائیں اس کی منزل کی راہ کی رکاوٹیں دور کرتی ہیں۔

ریجن بھر میں انٹر میں اول آنے والے جنید کا کہنا ہے کہ وہ پڑھ لکھ کر ملک و قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہے اور کچھ ایسا کام کرنا چاہتا ہے جس سے ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ اور امن کا بول بالا ہو۔ جنید کی محنت کا ثمر دیکھ کر اس ملک کے ہر شہری کو یہ احساس دلاتی ہے کہ بوٹی مافیا، رشوت ستاتی اور اقربا پروری نے بھلے ہی ہمارے معاشرے کو کھوکھلا کردیا ہو لیکن یہ تمام برائیاں میرٹ کا راستہ نہیں روک سکتیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔