بلدیہ وسطی میں کرپشن مافیا کا راج، انکم ٹیکس کی رقم کھانے والا افسر انکریمنٹ کے پیسے بھی ہڑپ کر گیا

اسٹاف رپورٹر  منگل 16 ستمبر 2014
مالیاتی امور کی پس پردہ نگرانی کرنے والے افسر نے تحقیقات کے جانے پر کرپشن میں ملوث تمام افراد کے نام لینے کی دھمکی دیدی، ذرائع   فوٹـو: فائل

مالیاتی امور کی پس پردہ نگرانی کرنے والے افسر نے تحقیقات کے جانے پر کرپشن میں ملوث تمام افراد کے نام لینے کی دھمکی دیدی، ذرائع فوٹـو: فائل

کراچی: بلدیہ وسطی میں افسران و ملازمین کی تنخواہوں سے منہا کی گئی انکم ٹیکس کی رقم میں خوردبرد اور کوٹیشنز کی جعلی فائلوں پر بھاری رقم فراہم کیے جانے کے انکشاف پر ایڈمنسٹریٹر کمال احمد اور میونسپل کمشنر مصطفی کمال سابق اکاؤنٹس آفیسر کو بچانے کے لیے سرگرم ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ وسطی میں سابق اکاؤنٹس آفیسر ناصر خان کے بارے میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وہ افسران و ملازمین کی انکم ٹیکس کی رقم کے ساتھ ان کو ملنے والا سالانہ انکریمنٹ کی ایک ماہ کی رقم بھی کھا گیا ہے تاہم یہ تمام تر صورتحال سامنے آنے کے باوجود ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی کمال احمد اور میونسپل کمشنر مصطفی کمال سابق اکاؤنٹس افسر کے خلاف نہ صرف کسی قسم کی کارروائی کرنے سے گریز کررہے ہیں بلکہ ان کو بچانے کے لیے بھی متحرک ہیں۔ ادارے کے افسران وملازمین کا کہنا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر جس طرح ناصر خان کی پشت پنائی کررہے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اس کی مالیاتی بے ضابطگیوں اور کرپشن میں ملوث ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ وسطی کا فنانشل ڈپارٹمنٹ بغیر اکاؤنٹس آفیسر کے ہی کام کر رہا ہے اس سے قبل وہاں پر تعینات اکاؤنٹس آفیسر ناصر خان کو سپریم کورٹ کے حکم پر ہٹا دیا گیا تھا تاہم وہ پس پردہ بلدیہ وسطی کے تمام مالیاتی امور کی نہ صرف نگرانی کر رہے ہیں بلکہ ایڈمنسٹریٹر کمال احمد،میونسپل کمشنر مصطفی کمال اور خود کو مالی فائدہ پہنچانے کے لیے فنڈز استعمال کرنے کی مختلف راہیں بھی دکھاتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے بلدیہ وسطی میں کسی بھی اکاؤنٹس آفیسر کو تعینات نہ کرنے کیلیے محکمہ بلدیات کے اعلیٰ افسران کو خوش کرنے لیے بھی بھاری نذرانہ دیا جا رہا ہے تاکہ نئے اکاؤنٹس آفیسر کی تعیناتی سے ان کی کرپشن کا راز نہ کھل جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ وسطی میں سابق اکاؤنٹس آفیسر کی کرپشن کا راز افشاں ہونے پر ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر وسطی کی جانب سے اس بات کا سراغ لگایا جا رہا ہے کہ سابق اکاؤنٹس آفیسر کی کرپشن کے راز کہاں سے فراہم کیے جا رہے ہیں اور اس حوالے سے بلدیہ وسطی میں تعینات افسران و ملازمین کی خفیہ انکوائری کا عمل بھی جاری ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جائے کہ گھر کا بھیدی کون ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ وسطی میں مالیاتی امور کی پس پردہ نگرانی کرنے والے اکاؤنٹس آفیسر ناصر خان کی جانب سے ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر سمیت محکمہ بلدیات کے دیگر افسران کو دھمکی دی گئی ہے کہ اگر ان سے کسی بھی قسم کی کوئی پوچھ گچھ کی گئی تو وہ تمام راز اگل دیں گے اور کرپشن کے کھیل میں سب برابر کے شریک ہیں جس کے باعث ایڈمنسٹریٹر کمال احمد اور میونسپل کمشنر مصطفی کمال نے انھیں اس بات کی یقین دہانی کی کوششوں میں مصروف ہیں کہ وہ تمام صورتحال کو سنبھال لیں گے اور ان پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ وسطی میں سابق اکاؤنٹس آفیسر کی کرپشن اور افسران و ملازمین کی تنخواہوں سے انکم ٹیکس کی منہا کی جانے والی رقم متعلقہ ادارے میں جمع نہ کرائے جانے پر محکمہ بلدیات کے اعلیٰ افسران نے بھی سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

تحقیقات بھی کرائی جارہی ہیں تاکہ اس بات کا بھی سراغ لگایا جاسکے کہ انکم ٹیکس کے حوالے سے منہا کی جانے والی رقم کہاں ، کیسے اور کس نے استعمال کرتے ہوئے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا، بلدیہ وسطی کے افسران وملازمین نے نیب اور محکمہ اینٹی کرپشن سے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیہ وسطی میں کی جانے والی بدترین مالیاتی بے قاعدگیوں کی تحقیقات کرے کرپشن کے سنسی خیز انکشافات سامنے آئیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔