ناانصافی پر دل چاہتا ہے ملک ہی چھوڑ کر چلا جاؤں، یونس خان

ویب ڈیسک  جمعـء 26 ستمبر 2014
 اگر ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تو کیا خود کو گولی مارلوں؟، یونس خان   فوٹو؛فائل

اگر ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تو کیا خود کو گولی مارلوں؟، یونس خان فوٹو؛فائل

کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سینئرز کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا صرف ایک میچ کو بنیاد بناکر ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا ہے۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے یونس خان کا کہنا تھا کہ اگر ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تو کیا میں خود کو گولی مارلوں؟ مجھ سے کہا جا تا ہے کہ میچ کھیلو اور ریٹائر ہوجاؤ، میں اس کے لئے تیار ہوں لیکن اس طرح کی ناانصافی پر دل چاہتا ہے کہ ملک چھوڑ کر چلا جاؤں پاکستان میں سینئرز کے ساتھ کبھی بھی اچھا سلوک نہیں کیا جاتا، مجھے 17 ماہ بعد ٹیم میں شامل کی گیا لیکن صرف ایک میچ کو بنیاد بناکر آسٹریلیا کے خلاف اسکواڈ سے ڈراپ کردیا گیا ہے۔

یونس خان کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ پوری ٹیم کے لیے فائٹ کی ہے جب میں کپتان تھا تو سینئرز کے لیے فائٹ کرتا تھا، شاہد آفریدی، مصباح الحق اور دیگر کی ٹیم میں شمولیت کی لڑائی لڑی لیکن مصباح نے میرے لیے بات کی ہے یا نہیں یہ میرے علم میں نہیں ہے۔

دوسری جانب پی سی بی نے یونس خان کو بورڈ کے خلاف بیان بازی پر شو کاز نوٹس جاری کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یونس خان مسلسل سینٹرل کنٹریکٹ معاہدے کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں جب کہ کوڈ آف کنڈیکٹ کی خلاف ورزی کسی صورت برادشت نہیں کی جا سکتی۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی یونس خان کو میڈیا سے بات کرنے سے منع کیا ہے لیکن انہوں نے پی سی بی کے سینٹرل کنٹریکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔ یونس خان نے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کیےہو ئےہیں جس کی وجہ سے انہیں باقاعدہ ہر ماہ کی تنخواہ مل رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔