پاکستانی نژاد بچے نے دنیا کے کم عمر ترین کمپیوٹر پروفیشنل ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 15 نومبر 2014

لندن: پاکستانی نژاد برطانوی بچے ایان قریشی نے دنیا کے کم عمر ترین کمپیوٹر پروفیشنل ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایان قریشی کے والد عاصم قریشی بھی آئی ٹی کنسلٹنٹ ہیں اور وہ اپنے دیگر اہل خانہ کے ہمراہ 2009 میں پاکستان سے برطانیہ منتقل ہوئے تھے۔ ننھا ایان 3 برس کی عمر میں کمپیوٹر سے اس وقت متعارف ہوا تھا جن اس کے والد نے اسے اپنا پرانا کمپیوٹر کھیلنے کے لئے دیا تاکہ وہ عصر حاضر کی اس جدید ترین ایجاد کو سمجھ سکے۔ کمپیوٹر سے متعلق ایان کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے عاصم نے اپنے بچے کو زیادہ سے زیادہ معلومات دینی شروع کیں اور آئندہ 2 برس میں ایان مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل امتحان میں شرکت کے قابل ہوگیا۔

مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کا امتحان لینے والے ماہرین ایان کی عمر اور امتحان کے حوالے سے کافی تذبذب کا شکار تھے لیکن عاصم نے انہیں اپنے بیٹے کا امتحان لینے پر قائل کرہی لیا اور ایان نے بھی اپنے والد کی توقعات کا بھرم رکھا، اس طرح 5 برس کی عمر میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل امتحان پاس کر کے دنیا کا کم عمر ترین کمپیوٹر پروفیشنل بن گیا۔ ایان اب 6 برس کا ہو گیا ہے اور اس نے اپنے گھر میں ہی ایک کمپیوٹر نیٹ ورک قائم کررکھا ہے۔ مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کے امتحان سے متعلق ایان کا کہنا ہے کہ امتحان کے دوران اسے سوالات کے مختلف جوابات میں سے ایک منتخب کرنا تھا۔ اس کے علاوہ اس سے ہاٹ اسپاٹ سوالات اور کسی مسئلے کو حل کرنے سے متعلق سوالات بھی کئے گئے تھے، گو کہ یہ سب بہت مشکل تھا لیکن اس میں اسے بہت مزا آیا۔ ننھے ایان کی خواہش ہے کہ وہ برطانیہ میں بھی امریکا کی ’’سلیکون ویلی‘‘ کی طرز پر ٹیکنالوجی حب ’’ای ٹیکنالوجیز‘‘ قائم کرے گا۔

دنیا کے سب سے کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ کمپویٹر پروفیشنل کا اعزاز حاصل کرنے والے ایان کے والد کی طرح ان کی والدہ بھی پھولے نہیں سما رہیں، کا کہنا تھا کہ ایان کو دیکھ کر وہ بہت خوشی اور فخر محسوس کرتی ہیں اوہ وہ چاہتی ہیں کہ ان کا جگر گوشہ مستقبل میں جو کچھ بھی کرے وہ بہترین ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔