بچیاں بازیابی کیس؛ تین ملزموں کی ضمانت منظور، مچلکے جمع نہ کرانے پر 2 خواتین جیل منتقل

ویب ڈیسک  جمعـء 28 نومبر 2014
پولیس نے ملزمان کو بچیوں کو حبس بے جا میں رکھنے کے الزام میں دفعہ 342 کا مقدمہ درج کیا تھا۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

پولیس نے ملزمان کو بچیوں کو حبس بے جا میں رکھنے کے الزام میں دفعہ 342 کا مقدمہ درج کیا تھا۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

کراچی: سٹی کورٹ نے مدرسے کی بچیوں کے بازیابی کیس میں گرفتار 3 ملزمان کی زر ضمانت منظور کرلی جب کہ 2 خواتین کو مچلکے جمع نہ کرانے پر جیل بھیج دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے باجوڑ کی 33 بچیوں کو حبس بے جا میں رکھنے کے الزام میں گرفتار مدرسے کی معلمہ حمیدہ،اسکے بیٹے عمران،قرض دار ایوب کو سٹی کورٹ میں جوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔اس موقع پر پولیس نے عدالت سے ملزمان کے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ 33 بچیوں میں سے ایک بچی والدین کے حوالے کردی گئی ہے جبکہ دیگر بچیوں کو شیلٹر ہوم میں رکھا گیا ہے۔ ملزمان کے وکیل محمد حنیف  ایڈووکیٹ نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موکلین پر معمولی نوعیت کا الزام ہے لہذا جسمانی ریمانڈ دینا مناسب نہیں۔عدالت نے وکیل صفائی کی درخواست سے متفق ہوتے ہوئے تینوں ملزمان کو فی کس ایک ایک لاکھ اور ملزمہ حمیدہ بی بی کو 50 ہزار روپے زر ضمانت کے عوض رہا کرنے کا حکم دیدیا اور پولیس کو ملزمان کا کریمنل ریکارڈ چیک کرنے کی بھی ہدایت کی ۔

دوسری جانب پولیس نے کورنگی کراسنگ کے ایک گھر سے بازیاب ہونے والی تین بچیوں اور 2 ملزمہ حمیدہ اور سلطانہ کو جوڈیشیل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں پیش کیا۔عدالت نے تینوں بچیوں کو شیلٹر ہوم بھجوانے کی ہدایت دیتے ہوئے ملزموں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تاہم زر ضمانت جمع نہ کرانے کے باعث انہیں جیل بھجوادیا گیا۔

واضح رہے کہ سر سید پولیس نے 3 روز قبل لیاقت آباد سے 2 مختلف مدارس سے 33 بچیوں کو بازیاب کرایا تھا اور مدرسے کی معلمہ پر الزام تھا کہ اس نے بچیوں کو 25 ہزار روپے فی کس کے حساب سے فروخت کیا ہے۔ پولیس نے ملزمان پر بچیوں کو حبس بے جا میں رکھنے کے الزام میں دفعہ 342 کا مقدمہ درج کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔