- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
مجھے نہیں مارنا،میں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں
دمشق: خوف و دہشت، جنگ وجدل،گولیوں کی گونج اور بموں کے دھماکوں میں جنم لینے والے بچے اپنے حالات کا ماتم کرتے کرتے بچپن بھول جاتے ہیں۔
روح کو تھرا دینے والی یہ تصویر شام اور ترکی کی سرحد پر قائم پناہ گزینوں کے کیمپ کی ہے جس کی رہائشی 4 سالہ معصوم شامی بچی عدی ہدیٰ (Adi Hudea) نے فوٹوگرافرکے کیمرے کوبندوق سمجھ کرہاتھ اٹھادیے۔ اُس کی معصوم آنکھوں میں خوف ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ جیسے وہ دہشت کی وجہ سے اپنے لبوں کوسیے ہوئے ہے تاہم اُس کی معصوم آنکھیں چیخ چیخ کرکہہ رہی ہیں کہ ’’مجھے نہیں مارنا!! میں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں ‘‘۔ اس بچی کے والد بمباری میں جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ وہ اس مہاجرکیمپ میں وہ اپنی غمزدہ ماں اور 3 بہن بھائیوں کے ساتھ مشکل زندگی گزاررہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔