- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
گلگت بلتستان کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے میدان مار لیا
مسلم لیگ (ن) نے گلگت بلتستان میں قانون ساز اسمبلی کی 24 میں سے 12 پر کامیابی حاصل کرکے میدان مار لیا ہے۔
گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے 12 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ہے جب کہ دو حلقوں میں اس کے امیدواروں کو برتری حاصل ہے۔ اس کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین نے 2 ، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف ، جے یو آئی اور آئی ٹی پی نے ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی جبکہ ایک نشست پر آزاد امیدوار کامیاب ہوا ہے۔
الیکشن کمیشن نے جی بی ایل اے16 دیامر2 کے ایک پولنگ اسٹیشن میں ووٹنگ کے دوران سیاسی کارکنوں کی ہنگا می آرائی اور بیلٹ باکس اٹھا کر لے جانے کے واقعے کے بعد وہاں ووٹنگ روک دی تھی۔ پولنگ اسٹیشن پردوبارہ پولنگ کے بعد حتمی نتائج کا اعلان کیا جائےگا تاہم اس حلقے میں مسلم لیگ (ن) کے جانبازخان سب سے آگے ہیں جب کہ آزاد امیدوار عبدالعزیز لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
انتخابات میں پیپلزپارٹی کے سابق وزیر اعلیٰ مہدی شاہ سمیت کئی سابق وزراء بھی ہار سے دوچار ہوئے۔ جن میں سابق وزیر خزانہ علی اختر، وزیر زراعت شیخ نثار حسین، سابق وزیر زکوٰۃ نصیر خان اور سابق مشیر وزیراعلیٰ آفتاب حیدر بھی شامل ہیں۔
گلگت بلتستان میں قانون ساز اسمبلی کی 24 نشستوں کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔ قانون ساز اسمبلی کی 24 نشستوں کے لئے 17 سیاسی جماعتوں سمیت 268 امیدوار مد مقابل ہوئے جب کہ 7 اضلاع میں 1143 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے اور قانون سازاسمبلی کے انتخابات میں 6 لاکھ 68 ہزار سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے، وفاقی حکومت کی طرف سے فوج، رینجرز اورگلگت بلتستان اسکاوَٹس کے6ہزارسے زیادہ اہلکارسیکیورٹی پرتعینات کیے گئے، پاک آرمی کے 8 یونٹس کے جوانوں کو تمام پولنگ اسٹیشنز پر تعینات کیا گیا جب کہ ضلع گلگت میں دفعہ144 نافذ تھی اورعوامی اجتماعات، ریلیوں، اسلحے کی نمائش، ہوائی فائرنگ، نعرے بازی اور لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پرمکمل پابندی عائد تھی۔
پولنگ اسٹیشنوں کے باہرتعینات فوجی افسروں کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کیے گئے تھے جب کہ امن و امان کی صورتحال کو مانیٹر کرنے کے لیے 112 سی سی ٹی وی کیمرے اور کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔