- پارلیمان، میدان اور پہاڑ
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
تحریک انصاف ڈی جے بٹ کی کروڑوں روپے کی مقروض
لاہور: پاکستان تحریک انصاف ڈی جے بٹ کی کروڑوں روپے کی مقروض ہو گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی جے بٹ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے دھرنے میں 126 روز تک ساؤنڈ سسٹم لگا رہا جس کے 6 لاکھ 50 ہزار روپے یومیہ بنتے تھے، دھرنے کا مجموعی بل 14 کروڑ روپے بنا لیکن پی ٹی آئی کو 20 فیصد رعایت دی جس کے بعد 12 کروڑ روپے کا بل بنا۔ ان کا کہنا تھا کہ رقم کی ادائیگی کے لئے عمران خان سے رابطہ کیا جس پر انھوں نے ایک کمیٹی تشکیل دی اور پھر مجھے 5 کروڑ 90 لاکھ روپے ادا کئے گئے لیکن دیگر رقم اب بھی باقی ہے۔
ڈی جے بٹ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی جانب سے بقایاجات کی ادائیگی نہ ہونے کے باعث معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، رقم ادا نہ کی گئی تو تحریک انصاف کے خلاف قانونی چارہ جوئی کروں گا۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق کا کہنا ہے ڈی جے بٹ سے بات ہوئی ہے، معاملہ جلد حل کر لیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔