سانحہ اے پی ایس کے 3 سہولت کاروں کی سزائے موت پر عمل درآمد معطل

ویب ڈیسک  منگل 9 فروری 2016
اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر دائر اپیلوں پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کریں، سپریم کورٹ فوٹو: فائل

اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر دائر اپیلوں پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کریں، سپریم کورٹ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے میں ملوث قرار دیئے گئے 3 دہشت گردوں کی سزائے موت پرعمل درآمد روک دیا ہے۔

جسٹس دوست محمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے میں ملوث 3 دہشت گردوں علی رحمان،سخی محمداور مسماة نیک معروف کی فوجی عدالت کی جانب سے سزائے موت کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ انہوں نے پشاور ہائی کورٹ میں سزاؤں کے خلاف اپیل دائر کررکھی ہے مگر آج تک کوئی جواب ہی نہیں ملا۔

سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ فوجی عدالتیں چاہے فیصلوں میں جج کا نام نہ لکھیں مگر وجوہات ضرور لکھیں۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور پاک فوج کی جیک برانچ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پردائراپیلوں پرہونے والی پیش رفت سے آگاہ کریں۔ کیس کی مزید سماعت 16 فروری کو ہوگی۔

واضح رہے کہ علی رحمان، سخی محمد اورمسماة نیک معروف کو فوجی عدالت نے اے پی ایس پشاورحملے میں معاونت پرسزائے موت سنائی تھی جب کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف تینوں ملزمان کی سزائے موت کی توثیق کرچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔