دوستوں کا سہارا انسان کو مسائل اور تکالیف برداشت کرنے میں مدد گارثابت ہوتا ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  ہفتہ 30 اپريل 2016
دوستوں کا وسیع حلقہ جسم میں اینڈورفن بڑھا کر تکلیف کو جھیلنے کے قابل بناتا ہے۔ ماہرین، فوٹو؛ فائل

دوستوں کا وسیع حلقہ جسم میں اینڈورفن بڑھا کر تکلیف کو جھیلنے کے قابل بناتا ہے۔ ماہرین، فوٹو؛ فائل

آکسفورڈ: سائنس نے ثابت کردیا ہے کہ بہت سارے دوست زندگی کی پریشانیوں اور اصل تکلیف برداشت کرنے میں مدد دیتے ہیں اور اس کی وجہ نفسیاتی نہیں بلکہ طبعی ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ دوستوں کے وسیع حلقے میں وقت گزارنے سے جسم قدرتی طور پر ایک ہارمون ’ اینڈورفن‘ زیادہ خارج کرتا ہے جو فطری طور پر درد کی شدت کو کم کرتے ہیں۔  دوسری جانب اینڈورفن درد اور لذت دونوں میں ہی اہم کردار ادا کرتے ہیں اور یہ بات انسانوں اور بعض جانوروں پر تحقیق میں بھی ثابت ہوچکی ہے۔

اس کا ایک نظریہ ’ سماجی وابستگی کا اوپوئڈ نظریہ‘  ہے جو بتاتا ہے کہ سماجی رابطے اور دوستیاں اینڈورفن کو بڑھا کر دماغ میں مثبت سوچ کو پروان چڑھاتی ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی میں تجرباتی نفسیات کی خاتون ماہرکے مطابق ان کے نتائج بہت دلچسپ ہیں کیونکہ ڈپریشن اور دیگر نفسیاتی عوارض میں مبتلا افراد میں اینڈورفن کا نظام متاثر ہوجاتا ہے اور وہ مزید تناؤ کے شکار ہوتے جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ یہی وجہ ہے کہ اداسی اور ڈپریشن کے شکار افراد دوستوں سے بھی ملنا جلنا چھوڑ دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ایک اور مطالعے سے پتا لگا تھا کہ جو لوگ دوستوں میں مناسب وقت گزارتے ہیں اس کا اثر عین کسی درد کم کرنے والی ( پین کلر) دوا کی طرح ہی ہوتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔