- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
پیر میں بدبو پیدا نہ کرنے والی جرابیں تیار
لندن: بدبودار جرابیں آپ کی زندگی پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں کیونکہ جرابیں اتارنے کے بعد آپ کسی محفل میں نہیں بیٹھ سکتے لیکن اب ایسی جرابیں تیار کرلی گئی ہیں جو مہینوں نہ دھونے پر بھی بدبو خارج نہیں کرتیں۔
یہ جرابیں برطانوی کسان نے بکری کے بالوں سے تیار کی ہیں اور اس کے مطابق یہ بدبودار پیروں کا مؤثر علاج ہے۔ یہ جرابیں بدبو کی وجہ بننے والے بیکٹیریا کو جذب کرتی ہیں اور ان کی بو باہر نہیں نکل پاتی۔ برطانیہ میں اسے انگورا اون کہتے ہیں جو خاس قسم کی بکری کی اون سے بنائی جاتی ہیں اور بہت مہنگی فروخت ہوتی ہیں۔
ہمارے پیروں میں پسینے پیدا کرنے والے غدود کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے اور جب وہ پیروں کے میل کچیل سے ملتا ہے تو اس کے بیکٹیریا سے مل کر بو پیدا کرتا ہے۔ برطانوی کسان نے بکری کی اون سے جو موزے تیار کیے ہیں وہ بیکٹیریا کو جذب کرلیتے ہیں جس سے بدبو نہیں آتی جب کہ ایک سال تک ان موزوں کو دھوئے بغیر پہنا جاسکتا ہے۔
جب یہ موزے بنائے گئے تو آرام دہ اور پائیدار ہونے کی وجہ سے لوگوں کی اکثریت نے اسے پسند کیا لیکن بعد میں اس کی ایک اور خاصیت سامنے آئی جس سے خود ان کا بنانے والا واقف نہ تھا ۔ یعنی موزوں کو بہت دیر تک پہنایا گیا تب بھی ان سے بدبو نہیں آئی اور نہ ہی وہ سخت اور کھردرے ہوئے۔ اس کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد نے اسے استعمال کیا اور بہت اچھا پایا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔