پیر میں بدبو پیدا نہ کرنے والی جرابیں تیار

ویب ڈیسک  جمعـء 6 مئ 2016
ان جرابوں کو بکری کے بالوں سے بنایا گیا ہے جو بیکٹیریا جذب کرکے بدبو کو ختم کرتی ہیں۔ فوٹو؛ فائل

ان جرابوں کو بکری کے بالوں سے بنایا گیا ہے جو بیکٹیریا جذب کرکے بدبو کو ختم کرتی ہیں۔ فوٹو؛ فائل

لندن: بدبودار جرابیں آپ کی زندگی پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں کیونکہ جرابیں اتارنے کے بعد آپ کسی محفل میں نہیں بیٹھ سکتے لیکن اب ایسی جرابیں تیار کرلی گئی ہیں جو مہینوں نہ دھونے پر بھی بدبو خارج نہیں کرتیں۔

یہ جرابیں برطانوی کسان نے بکری کے بالوں سے تیار کی ہیں اور اس کے مطابق یہ بدبودار پیروں کا مؤثر علاج ہے۔ یہ جرابیں بدبو کی وجہ بننے والے بیکٹیریا کو جذب کرتی ہیں اور ان کی بو باہر نہیں نکل پاتی۔ برطانیہ میں اسے انگورا اون کہتے ہیں جو خاس قسم کی بکری کی اون سے بنائی جاتی ہیں اور بہت مہنگی فروخت ہوتی ہیں۔

ہمارے پیروں میں پسینے پیدا کرنے والے غدود کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے اور جب وہ پیروں کے میل کچیل سے ملتا ہے تو اس کے بیکٹیریا سے مل کر بو پیدا کرتا ہے۔ برطانوی کسان نے بکری کی اون سے جو موزے تیار کیے ہیں وہ بیکٹیریا کو جذب کرلیتے ہیں جس سے بدبو نہیں آتی جب کہ ایک سال تک ان موزوں کو دھوئے بغیر پہنا جاسکتا ہے۔

جب یہ موزے بنائے گئے تو آرام دہ اور پائیدار ہونے کی وجہ سے لوگوں کی اکثریت نے اسے پسند کیا لیکن بعد میں اس کی ایک اور خاصیت سامنے آئی جس سے خود ان کا بنانے والا واقف نہ تھا ۔ یعنی موزوں کو بہت دیر تک پہنایا گیا تب بھی ان سے بدبو نہیں آئی اور نہ ہی وہ سخت اور کھردرے ہوئے۔ اس کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد نے اسے استعمال کیا اور بہت اچھا پایا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔