- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
افغان طالبان نے ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق کردی ، ملا ہیبت اللہ اخونزادہ نئےامیر مقرر
کابل: افغان طالبان نے ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کو نیا امیر مقرر کرنے کاا اعلان کردیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق افغان طالبان نے اپنے امیر ملا اختر منصور کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی ہے اور ملا اختر منصور کی تدفین افغانستان کے علاقے سپن بولدک میں کی گئی۔
طالبان نے ملا اختر منصور کے بعد اب ہیبت اللہ اخونزادہ کو افغان طالبان کا نیا امیر مقرر کردیا ہے جب کہ سراج الدین حقانی اور ملا عمر کے بیٹے ملا یعقوب کو ڈپٹی سپریم لیڈر مقررکیا گیا ہے۔
ملا ہیبت اللہ اخونزادہ اس سے قبل ملا اختر منصور کے نائب تھے اور طالبان میں ان کی شہرت جنگجو کے بجائے ایک عالم دین کی ہے۔
واضح رہے کہ 21 مئی کو بلوچستان میں پاک ایران سرحد کے قریب امریکی ڈرون طیارے نے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا تھا جس میں 2 افراد ہلاک ہوگئے تھے ، ہلاک ہونے والوں کی شناخت محمد اعظم اور ولی محمد کے نام سے ہوئی تھی ، امریکی اور افغان حکام کا کہنا تھاکہ حملے میں ہلاک ہونے والا ایک شخص افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور تھے تاہم طالبان اور پاکستان نے باضابطہ طور پر اس کی تصدیق نہیں کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔