سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبے پر 2 رکنی کمیشن تشکیل دیدیا

ویب ڈیسک  جمعـء 14 اکتوبر 2016
سپریم کورٹ کی جانب سے بنایا گیا کمیشن نیسپاک کی رپورٹ کا جائزہ لے گا۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کی جانب سے بنایا گیا کمیشن نیسپاک کی رپورٹ کا جائزہ لے گا۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر نیسپاک کی رپورٹس کا جائزہ لینے کیلئے بین الاقوامی ماہرین پر مشتمل 2 رکنی کمیشن تشکیل دے دیا۔

سپریم  کورٹ میں اورنج لائن ٹرین منصوبے پر پنجاب حکومت کی اپیل کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے کی۔ سماعت شروع ہوئی تو دونوں فریقین کی جانب سے میٹرو ٹرین  منصوبے کا جائزہ لینے کے لئے 3، 3 ماہرین کے نام جمع کروائے گئے۔ عدالت نے فریقین کو ماہرین کے ناموں پر تبادلہ خیال کر کے کسی ایک پر اتفاق کی کوشش کرنے کا حکم دیا تاہم دونوں فریقین جب عدالت کی جانب سے دیئے گئے وقت میں دو ناموں پر اتفاق نہ کر سکے تو عدالت نے خود سے دو رکنی کمیشن تشکیل دے دیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: حکومت کا اورنج لائن ٹرین کا معاہدہ عدالت میں پیش کرنے سے معذرت

سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل کردہ کمیشن میں حکومت کی طرف سے پیپسا ایشین کنسلٹنگ اور مخالف فریق کی جانب سے یونیسکو کے آرکیالوجی شعبہ کے پروفیسر رابن شامل ہیں۔ اس موقع پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ نیسپاک نے منصوبے پر جولائی 2015 اور فروری 2016 میں 2  جامع رپورٹس دی ہیں، کمیشن صرف نیسپاک کی رپورٹس کا ہی جائزہ لے گا۔

عدالتی حکم کے مطابق ٹیکنیکل ماہرین کے کمیشن پر اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی، عدالت نے کیس کی سماعت ایک ماہ کے لئے ملتوی کرتے ہوئے کمیشن سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔