- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
گھانا میں 10 سال سے کام کرنے والا جعلی امریکی سفارت خانہ پکڑا گیا
اکرا: مغربی افریقا کی ریاست گھانا میں حکام نے 10 سال سے جعلی ویزا جاری کرنے والا امریکی سفارتخانہ پکڑلیا۔
گھانا کے دارالحکومت اکرا میں حکام نےجعلی امریکی سفارت خانے پر چھاپہ مارتے ہوئے وہاں موجود تمام سامان قبضے میں لے لیا جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ تخریب کار گروپ گزشتہ 10 سال سے سفارت خانہ چلا رہا تھا جہاں سے بھارتی ، جنوبی افریقی اور شینگین زون کے اصلی ویزا اور مختلف ممالک کے 150 پاسپورٹ سمیت لیپ ٹاپ اور اسمارٹ فونز قبضے میں لے لئے ہیں۔ حکام کے مطابق شیم نامی امریکی سفارتخانہ 2 منزلہ عمارت پر مشتمل تھا جس کی چھت پر امریکا کا پرچم اور عمارت کے اندر ہال میں امریکی صدر باراک اوباما کی بڑی تصویر آویزاں تھی۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ گھانا میں گزشتہ 10 سال سے آپریشنل جعلی سفارتخانہ امریکی حکومت نہیں بلکہ ترکی اور گھانا کے جرائم پیشہ افراد چلا رہے تھے جنہیں امیگریشن اور کرمنل قوانین پر مہارت حاصل تھی جب کہ کارروائی کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق جعلی سفارتخانہ چلانے والوں میں شامل ترک باشندوں کو انگریزی اور ولاندیزی زبان پر عبور حاصل تھا جو کونسلر آفیسر اور اسٹاف آپریشنل کی خدمات انجام دے رہے تھے۔
حکام کے مطابق جعلی سفارت خانہ چلانے والے افراد قانونی امریکی ویزا اور جعلی دستاویزات جاری کرتے تھے اور خاص طور پر وہ ایک پیدائشی سرٹیفکٹ کی 6 ہزار ڈالر قیمت وصول کرتے تھے تاہم امریکی محکمہ خارجہ نے یہ نہیں بتایا کہ جعلی سفارتخانہ چلانے والے افراد کس طرح امریکا کا اصلی ویزا لگا کر دیتے تھے۔ امریکی محکمہ خارجہ سے جب معلوم کیا گیا کہ جعلی سفارتخانے کے ذریعے امریکا آنے والے افراد کی کتنی تعداد ہے تو انہوں نے اس کا جواب دینے سے معذرت کرلی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔