- اسلام آباد ہائیکورٹ: لاپتا افراد کے تمام مقدمات براہ راست نشر کرنے کا حکم
- کراچی؛ سرکاری اسپتالوں میں اینستھیزیا کے ماہرڈاکٹروں کی کمی سے مریض پریشان
- الیکشن کمیشن کا 98 ارکان اسمبلی کو گوشوارے جمع نہ کرنے پر نوٹس، 29 مئی کو طلب
- سولر پارکس بناکر سندھ میں 100 یونٹس تک بجلی مفت فراہم کریں گے، ناصر حسین شاہ
- اسرائیل رفح میں فوجی آپریشن فوری طور پر روکدے؛ عالمی عدالت کا فیصلہ آگیا
- جج کسی کی بی ٹیم نہیں، عدلیہ کا احترام نہ کرنے والا کوئی توقع نہ رکھے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
- الٹرا پروسیسڈ غذائیں مٹاپے کے علاوہ اور کیا خطرات رکھتی ہیں؟
- زیارت کو گلیات، نتھیا گلی کی طرز پر سیاحتی مقام بنائیں گے، وزیراعلیٰ
- اوگرا نے مئی کے لیے آر ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا
- پی ٹی آئی دفتر میں توڑ پھوڑ؛ سی ڈی اے کیخلاف ہائی کورٹ جائیں گے، بیرسٹر گوہر
- ایپل کا ’سیلف-ہیلنگ‘ فولڈ ایبل آئی فون پر کام جاری
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 19اشیاء کے نرخ بڑھ گئے
- بات اب عمران خان کے قتل کی طرف جاتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے، تحریک انصاف
- جامعہ کراچی بم دھماکا؛ بی ایل اے کے 5مفرور دہشتگردوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
- بین الاقوامی فوجداری عدالت کو تسلیم نہیں کرتے؛ امریکا
- پختونخوا؛ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں ، پنشن اور مزدور کی کم از کم اجرت میں اضافہ
- پی ٹی آئی حکومت کی وجہ سے سی پیک پر کام بند ہوا، احسن اقبال
- سیاسی محاذ آرائی کے خواہشمندوں سے کوئی بات نہیں ہوسکتی، وزیر اطلاعات
- ٹی20 ورلڈکپ؛ چیئرمین پی سی بی نے قومی ٹیم کا اعلان روک دیا
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل چوتھے دن کم
موجودہ حکومت بھی نئے اسپتال بنانے کا پروگرام نہیں رکھتی
اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے 5 سالہ دورحکومت کے بعد ن لیگ کی موجودہ حکومت بھی ملک کے اندرکسی جگہ نیا اسپتال تعمیرکرنے کا کوئی پروگرام نہیں رکھتی۔
اس سلسلے میں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کی طرف سے پارلیمنٹ کو بھی ایک دستاویز میں آگاہ کردیا گیاہے۔ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں بھی وزارت نیشنل ہیلتھ نے کسی نئے اسپتال کی تعمیر کے حوالے سے کوئی رقم مختص نہ کرنے کی تجویزدی ہے۔ ملک میں ایک دہائی سے زائدعرصہ گزرنے کے باوجود تاحال نئی مردم شماری نہیں کرائی گئی، اعدادو شمار کے مطابق پاکستان کی آبادی 20 کروڑسے تجاوز کرچکی ہے اس کے باوجود لوگوں کوصحت جیسی بنیادی سہولت کی فراہمی کے لیے ملک کے کسی حصے میں نئے اسپتال کی تعمیرنہیں کی جا رہی اور نہ ہی صحت کے بجٹ میں کوئی خاطرخواہ اضافہ کیاجارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق جڑواں شہروں راولپنڈی، اسلام آبادکی آبادی بھی 40 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اس ساری آبادی کو علاج معالجے کے سلسلے میں دارالحکومت کے اندر صرف 2 سرکاری اسپتالوں پر ہی اکتفا کرنا پڑرہاہے۔ ذرائع کے مطابق پولی کلینک اسپتال کے دوائوں کے بجٹ میں بھی 30 فیصد کٹوتی کر دی گئی ہے جبکہ صحت کے حوالے سے کئی پرانے منصوبے بند کیے جا رہے ہیں اورکوئی نیا پروگرام بھی شروع نہیں کیا جا رہاہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔