- بیشکیک سے آنے والے طلباء اپنی مرضی سے پاکستان آرہے ہیں، دفترخارجہ
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، 76 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح عبور
- امریکا سے تاریخی ہزیمت! شکیب الحسن بہانے تلاش کرنے لگے
- خفیہ تنظیم کے ٹاسک پر بیوی بچوں پر تشدد کرکے ویڈیو بنانے والا جنونی گرفتار
- مرکزی سیکریٹریٹ سیل کے دوران مزاحمت، پی ٹی آئی رہنما کیخلاف انسداد دہشتگردی مقدمہ درج
- خیبر پختونخوا حکومت آج 1754 ارب روپے کا بجٹ پیش کرے گی
- اپنے ہیروں کی قدر کیجیے
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف سطح کے معاہدے کیلیے اہم پیشرفت
- کراچی کیلیے بجلی 10.69 روپے فی یونٹ مزید مہنگی کرنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق انگلش کرکٹر نے ٹاپ فور ٹیموں میں پاکستان کو شامل نہ کیا
- سری لنکا میں قید 43 پاکستانی قیدیوں کی فوری واپسی پراتفاق
- لوئر دیر؛ 7 سالہ یتیم طالبہ جنسی زیادتی کے بعد قتل
- پونٹنگ، فلاور کے بعد جسٹن لینگر کا بھی بھارتی ٹیم کی کوچنگ سے انکار
- لاہور ایئرپورٹ سے بیرون ملک آئس اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 2ملزمان گرفتار
- واٹس ایپ کا بغیر پڑھے میسجز کے متعلق فیچر پر کام جاری
- مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹ صحت مند افراد کے لیے مضر قرار
- معدوم پرندے کا پَر ریکارڈ قیمت میں نیلام
- رشوت لینے کا الزام، سینئیر روسی جنرل گرفتار
- رائٹس کی فروخت؛ سابق آئی سی سی آفیشل معاونت کریں گے
- پہلا ویمنز ون ڈے، انگلینڈ نے پاکستان کو37 رنز سے زیر کر لیا
برطانوی پولیس نے لندن حملے کے دہشت گرد کی شناخت ظاہر کردی
لندن: برطانوی پولیس نے پارلیمنٹ کے سامنے ویسٹ منسٹر پل پر لوگوں کو کچلنے کے بعد پولیس اہلکار کو قتل کرنے والے دہشت گردی کی شناخت ظاہر کردی۔
میٹرو پولیٹن پولیس نے بیان میں کہا ہے کہ برطانیہ کے دل لندن میں حملہ کرنے والا 52 سالہ خالد مسعود ہے جو برطانیہ کے جنوب مشرقی شہر کینٹ میں پیدا ہوا اور گزشتہ کافی عرصے سے مغربی شہر مڈلینڈ میں قیام پذیر تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم پہلے بھی اسلحہ رکھنے کے جرم میں سزا کاٹ چکا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی اطلاع نہیں تھی کہ مسعود کوئی حملہ کرنے والا ہے۔ اس کو پہلی مرتبہ نومبر 1983 میں سزا ہوئی تھی اور آخری مرتبہ سنہ 2003 میں اسے چاقو رکھنے کے جرم میں پکڑا گیا تھا لیکن ماضی میں اسے کبھی دہشت گردی کے الزام میں سزا نہیں ہوئی تھی۔ حملہ آور کی زخمی حالت میں تصاویر جاری کردی گئی ہیں۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے ایوان کو حملے سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ انسداد دہشت گردی کی 4 ٹیمیں واقعے کی تحقیقات کررہی ہیں اب تک کی تحقیقات کے مطابق حملہ آور کی واردات اس کا انفراد ی فعل تھا، کچھ سال پہلے ایم آئی فائیو نے حملے میں ملوث شخص سے تفتیش کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ فی الحال مزید کسی حملے کا خدشہ نہیں تاہم کسی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور ملک بھر میں گشت بڑھا دیا گیا ہے، پولیس اورسیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد بڑھا رہے ہیں اور اگلے 5 سال مزید ڈھائی ارب پاؤنڈ سیکیورٹی پر خرچ کئے جائیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں:لندن میں دہشتگردی کے واقعے میں حملہ آور سمیت 4 افراد ہلاک
واضح رہے کہ گزشتہ روز برطانوی پارلیمنٹ کے بالکل سامنے ویسٹ منسٹر پل پر حملہ آور نے پہلے پیدل چلنے والوں اور سائیکل سواروں کو اپنی گاڑی سے کچلا جس کے بعد اس نے پارلیمنٹ کے سامنے کھڑے پولیس اہلکار کو چاقووں کے وار سے قتل کرنے کے بعد پارلیمنٹ کی عمارت میں جانے کی کوشش کی جہاں اسے اہلکاروں نے فائرنگ کر کے ہلاک کردیا تھا جب کہ دہشت گردی کے اس واقعے میں اہلکار سمیت 3 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔