حکومت کو دھرنے والوں کے خلاف ایکشن کا سوچنا بھی نہیں چاہیے، مفتی منیب

ویب ڈیسک  ہفتہ 18 نومبر 2017
اسلام آباد دھرنے میں سیاسی جماعتوں کے اجرتی مظاہرین نہیں بلکہ ختم نبوت پر یقین رکھنے والے کامل مسلمان ہیں، مفتی منیب۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد دھرنے میں سیاسی جماعتوں کے اجرتی مظاہرین نہیں بلکہ ختم نبوت پر یقین رکھنے والے کامل مسلمان ہیں، مفتی منیب۔ فوٹو : فائل

کراچی: معروف عالم دین اور رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت کا بااختیار وفد دھرنے والوں سے مذاکرات کرے اور ان کے خلاف سخت ایکشن لینے کا نہ سوچے۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں دینی جماعتوں کے دھرنے سے عوام کی مشکلات کا احساس ہے لیکن ان کا دھرنا اور مطالبات بالکل جائز ہیں جبکہ ان کی قیادت ختم نبوت قانون بحال ہونے پر مطمئن ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: حکومتِ پاکستان برما کے مسلمانوں کے معاملے پرموثرکردارادا کرے

مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ دھرنے میں موجود مظاہرین کسی سیاسی جماعت کی اجرت پر لائے ہوئے لوگ نہیں بلکہ ختم نبوت پر کامل یقین رکھنے والے مسلمان ہیں، حکومت ان کے خلاف کسی سخت ایکشن لینے کا نہ سوچے بلکہ ایک بااختیار وفد مذاکرات کے لئے جائے اور ان کے مطالبات کو تسلیم کرے تاہم کسی عالم یا مشائخ کو دھرنے والوں سے مذاکرات کا اختیار نہیں ہے، جب کہ مظاہرین سے بھی اپیل ہے کہ وہ درمیانی راستہ اپنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا دینی جماعتوں کو کوریج نہیں دیتا، جبکہ پیمرا رمضان میں ناچ گانے اور دین کا تماشا بنانے والے پروگرامات کو بھی روکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔